فلاغیوس
برطانوی راہب
فلاغیوس (انگریزی: Pelagius) کو مسیحیت میں ایک ”بدعتی“ پکارا جاتا ہے۔ انہوں نے نظریۂ موروثی گناہ کے خلاف یہ موقف اختیار کیا کہ انسان جب پیدا ہوتا ہے تو وہ نیکی اور بدی سے مُبّرا ہوتا ہے اور یہ انسان کے اختیار میں ہے کہ وہ نیک یا بری راہ چُنے۔ وہ بدی کو انسانی سرشت میں ایک رجحان نہیں بلکہ ایک عمل تصور کرتے تھے۔[3]
فلاغیوس | |
---|---|
(لاطینی میں: Pelagius) | |
![]() |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 354[1][2] رومی برطانیہ |
وفات | سنہ 420 (65–66 سال)[1] فلسطین |
رہائش | روم (380–410) قرطاجنہ یروشلم |
شہریت | قدیم روم |
عملی زندگی | |
پیشہ | الٰہیات دان، فلسفی، مبلغ |
پیشہ ورانہ زبان | لاطینی زبان، قدیم یونانی |
الزام و سزا | |
جرم | بدعت |
درستی - ترمیم ![]() |
حوالہ جات ترمیم
- ^ ا ب بنام: Pelagius — Post-Reformation Digital Library author ID: http://prdl.org/author_view.php?a_id=1226
- ↑ دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Pelagius-Christian-theologian — اخذ شدہ بتاریخ: 13 جولائی 2023 — عنوان : Encyclopædia Britannica
- ↑ فلاغیوس، دائرۃ المعارف بریطانیکا، اخذ کردہ بتاریخ 15 ستمبر 2017ء