فل شارپ (کرکٹر)
فلپ جان شارپ (پیدائش:27 دسمبر 1936ء)|(وفات:20 مئی 2014ء) ایک انگریز کرکٹ کھلاڑی تھا، جس نے 1963ء سے 1969ء تک بارہ ٹیسٹ کھیلے اور 1963ء میں وزڈن کرکٹرز آف دی ایئر میں سے ایک تھے۔ اس نے اپنی تمام کاؤنٹی کرکٹ یارکشائر کے لیے کھیلی اور ڈربی شائر اور نارفولک کے لیے مائنر کاؤنٹی کرکٹ میں کھیلا۔ تاہم اسے جیف بائیکاٹ نے اس لیے حقیر جانا کہ بائیکاٹ کو اس کا "کرکٹ کے تئیں سماجی، بلکہ کمزور اور گھٹیا رویہ" سمجھا گیا۔ کرکٹ کے نمائندے کولن بیٹ مین نے تبصرہ کیا، "فل شارپ ممکنہ طور پر منفرد تھے کہ انھیں انگلینڈ نے سلپس میں کیچنگ کی غیر معمولی صلاحیت کے باعث منتخب کیا تھا۔"
ذاتی معلومات | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | فلپ جان شارپ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 27 دسمبر 1936 شپلے، ویسٹ یارکشائر، انگلینڈ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 19 مئی 2014 | (عمر 77 سال)||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | بلے باز | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 416) | 4 جولائی 1963 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 21 اگست 1969 بمقابلہ نیوزی لینڈ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: کرک انفو |
زندگی اور کیریئر
ترمیم27 دسمبر 1936ء کو شپلے، ویسٹ یارکشائر میں پیدا ہوئے، شارپ نے 1950ء کی دہائی میں ورکسپ کالج کے پبلک اسکول میں تعلیم حاصل کی جہاں انھوں نے 1955ء میں ریکن کے خلاف ناٹ آؤٹ 240 رنز بنائے، یہ ایک بیٹنگ ریکارڈ ہے جو اب بھی قائم ہے۔ ان کے فرسٹ کلاس کرکٹ کیریئر کا زیادہ تر حصہ ان کی ہوم کاؤنٹی، یارکشائر کے ساتھ گذرا، لیکن بعد میں وہ ڈربی شائر چلے گئے۔ وہ اپنی بہترین سلپ فیلڈنگ کے لیے مشہور تھے، جس نے انھیں 600 سے زیادہ کیچز حاصل کیے۔ 1963ء میں، شارپ کو سلیکٹرز نے ایجبسٹن میں ویسٹ انڈیز کا سامنا کرنے کے لیے ان کی کیچنگ کی صلاحیتوں کے لیے منتخب کیا۔ اگرچہ وہ ایک قابل اور باصلاحیت مڈل آرڈر بلے باز تھا، لیکن انگلینڈ کی ٹیم پچھلے میچوں میں خاص طور پر وکٹ کے پیچھے اہم کیچز چھوڑنے میں قصوروار رہی تھی۔ تاہم، نصف درجن معمولی پرفارمنس کے بعد، شارپ کو مسترد کر دیا گیا، یہاں تک کہ 1969ء میں، انھیں اسی وجہ سے واپس بلایا گیا جو ان کے اصل انتخاب کی طرح تھا۔ اس نے مجموعی طور پر سترہ کیچز لے کر جواب دیا، زیادہ مستقل مزاجی سے بلے بازی کی، جس میں اسی سال ٹرینٹ برج میں نیوزی لینڈ کے خلاف اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری ریکارڈ کرنا بھی شامل ہے، لیکن وہ اس حقیقت سے دوچار ہوئے کہ انگلینڈ کا کوئی آئندہ موسم سرما کا دورہ نہیں تھا۔ ان کا بارھواں اور آخری ٹیسٹ اگست 1969ء میں اوول میں تھا حالانکہ اس نے 1970ء میں باقی دنیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ کھیلا تھا - ایک ایسا میچ جو اس وقت ٹیسٹ کا درجہ رکھتا تھا۔ ان کا ٹیسٹ اوسط 46.23 پہلے اور بعد میں بہت سے لوگوں سے بہتر تھا جنھوں نے قومی ٹیم میں زیادہ وقت گزارا ہے۔ شارپ نے یارکشائر کے ساتھ سات کاؤنٹی چیمپئن شپ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔ 1969ء میں اولڈ ٹریفورڈ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف جوئے کیرو کو آؤٹ کرنے کے لیے ان کے کیچ کو وزڈن نے ان کے کلاسک انداز میں "یادگار" کے طور پر بیان کیا تھا، حالانکہ دوسروں نے اسے معجزانہ سمجھا تھا۔ ان کے کھیل کے دن ختم ہونے کے بعد، شارپ نے انگلینڈ کے ٹیسٹ سلیکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
انتقال
ترمیموہ 19 مئی 2014ء کو مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 77 سال تھی۔