فی کس آمدنی (Per Capita Income) کسی ملک کے افراد کی اوسط سالانہ آمدنی کو کہتے ہیں۔ یعنی ملک کی کل سالانہ آمدنی کو اگر آبادی پر تقسیم کر دیا جائے تو اسے فی کس آمدنی کہیں گے۔ اب مشکل یہ ہے کہ کونسی قسم کی آمدنی لی جائے جس پر اعداد و شمار اور مواد مل جائے؟ تو اس کا ایک عمومی حل یہ ہے کہ خام ملکی پیداوار کو آبادی پر تقسیم کیا جائے۔ اسی لیے فی کس آمدنی کو فی کس خام ملکی پیداوار(Per Capita GDP) بھی کہا جاتا ہے۔ اس وقت کے اعداد و شمار کے مطابق قطر کی فی کس آمدنی دنیا میں سب سے زیادہ ہے جو 1280000 ایک لاکھ اٹھائیس ہزار امریکی ڈالرز سالانہ ہے۔ فی کس آمدنی کو عموماً سالانہ بنیادوں پر امریکی ڈالر میں دکھاتا جاتا ہے۔ اس کے لیے کسی ملک کی آمدنی کو پہلے موجودہ شرح تبادلہ کے حساب سے ڈالر میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ فی کس آمدنی کی دو بنیادی قسمیں ہیں۔ ایک یہ کہ فی کس آمدنی کو موجودہ قیمتوں میں دکھایا جائے۔ اسے عمومی فی کس آمدنی کہا جا سکتا ہے۔ لیکن اس میں مسئلہ یہ ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ عموماً قیمتیں بڑھتی چلی جاتی ہیں اور عمومی فی کس آمدنی سے کسی قوم کی اصل قوت خرید کا پتہ نہیں چلتا۔ اس کے علاوہ مختلف ممالک میں افراط زر کی شرح مختلف ہوتی ہے۔ اس لیے اس طریقہ سے مختلف ممالک کا آپس میں تقابلی جائزہ ان کی حالت کی صحیح عکاسی نہیں کرے گا۔ ایک اور مسئلہ ممالک کی زر مبادلہ کی شرح تبادلہ ہے۔ ہر ملک کی یہ شرح تبادلہ تبدیل ہوتی رہتی ہے اور یہ تبدیلی مختلف ممالک کے لیے یکساں نہیں ہوتی اور یہی نہیں بلکہ یہ شرح تبادلہ عوام کی قوت خرید پر مبنی نہیں ہوتی۔

2018

ان مسائل کا حل یہ ہے کہ فی کس آمدنی کو ڈالر میں عام شرح تبادلہ پر تبدیل نہ کیا جائے بلکہ مساوی قوتِ خرید شرح تبادلہ (PPP:Purchasing Power Parity) کو استعمال کیا جائے۔ مثال کے طور پر اگر پاکستانی روپیہ کی شرح تبادلہ ڈالر کے ساتھ 100 روپے فی ڈالر ہے مگر پاکستان میں 90 روپے میں اتنی اشیاء خریدی جا سکتی ہیں جتنی ایک امریکی ڈالر میں، تو شرح تبادلہ 40 روپے کے حساب سے آمدنی کو ڈالر میں تبدیل کیا جائے گا نہ کہ اصل شرحِ تبادلہ میں۔ اس سے عوام کی درست قوتِ خرید کا اندازہ ہو سکے گا۔ اس طریقہ سے حاصل کردہ فی کس آمدنی کو مساویِ قوتِ خرید فی کس آمدنی (Purchasing Power Parity Per Capita Income) کہا جا سکتا ہے۔

پہلے دس ممالک بلحاظ فی کس آمدنی ترمیم

ممالک بلحاظ عمومی فی کس آمدنی ممالک بلحاظ
مساویِ قوتِ خرید فی کس آمدنی
1. لکسمبرگ 80,288 لکسمبرگ 69,800
2. ناروے 64,193 ناروے 42,364
3. آئس لینڈ 52,764 امریکہ 41,399
4. سویٹزر لینڈ 50,532 آئر لینڈ 40,610
5. آئر لینڈ 48,604 آئس لینڈ 35,115
6. ڈنمارک 47,984 ڈنمارک 34,740
7. قطر 43,110 کینیڈا 34,273
8. امریکہ 42,000 ہانگ کانگ 33,479
9. سویڈن 39,694 آسٹریا 33,432
10. نیدر لینڈز 38,618 سویٹزر لینڈ 32,571

حوالہ: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF)