قائد سلیم سنان الحارثی
سلیم سنان الحارثی (پیدائش: 1965ء - وفات: 2002ء) یمن سے تعلق رکھنے والے ایک معروف شدت پسند تھے جو القاعدہ کے رکن کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ انہیں 2002ء میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک کیا گیا تھا۔ الحارثی امریکی نیوی کے یو ایس ایس کول پر حملے میں ملوث ہونے کے سبب امریکی حکام کے مطلوب افراد میں شامل تھے۔[1]
سلیم سنان الحارثی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1965ء (اندازاً) یمن |
وفات | 2002ء یمن |
قومیت | یمنی |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
پیشہ | القاعدہ کا رکن |
وجہ شہرت | امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت |
عسکری خدمات | |
وفاداری | القاعدہ |
درستی - ترمیم |
پس منظر
ترمیمسلیم سنان الحارثی 1965ء کے قریب یمن میں پیدا ہوئے۔ ان کے بارے میں معلومات زیادہ تفصیل سے دستیاب نہیں، تاہم وہ القاعدہ میں شمولیت کے بعد دہشت گردی کے کئی منصوبوں میں شامل رہے۔ خاص طور پر وہ 2000ء میں یو ایس ایس کول پر حملے میں ملوث تھے، جس میں 17 امریکی فوجی مارے گئے تھے۔[2]
امریکی ڈرون حملہ
ترمیم3 نومبر 2002ء کو، سلیم سنان الحارثی یمن میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے۔ اس حملے میں سی آئی اے نے ایک ڈرون کے ذریعے گاڑی کو نشانہ بنایا، جس میں الحارثی سمیت چھ افراد سوار تھے۔ امریکی حکام کے مطابق، یہ حملہ القاعدہ کے خلاف جاری جنگ کا حصہ تھا۔[3]
عالمی ردعمل
ترمیمسلیم سنان الحارثی کی ہلاکت پر امریکی اور عالمی سطح پر مثبت ردعمل سامنے آیا، خاص طور پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اسے ایک بڑی کامیابی کے طور پر دیکھا گیا۔ تاہم، بعض انسانی حقوق کی تنظیموں نے بغیر مقدمہ چلائے قتل کو تنقید کا نشانہ بنایا۔[4]