قادیانی فتنہ اور ملت اسلامیہ کا مؤقف
قادیانی فتنہ اور ملت اسلامیہ کا مؤقف پاکستانی دیوبندی عالم محمد تقی عثمانی کی ایک کتاب۔ ١٩٧٤ء کی تحریک ختم نبوت کے دوران پاکستان کی قومی اسمبلی میں مرزائیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ۔ اسمبلی کے اڑتیس اراکین کی طرف سے اس مطالبہ کے حق میں ایک قرارداد پیش کی گئی ۔ قومی اسمبلی نے اس مسئلہ کے لیے عدالتی اختیارات کی حامل ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ۔ مرزا غلام احمد قادیانی کے متبعین ( قادیانی اور لاہوری ) نے اسمبلی میں اپنے مفصل بیانات پیش کیے ، اس موقع پر قرارداد پیش کرنے والے اراکین نے مناسب سمجھا کہ مرزا غلام احمد اور ان کے متبعین کے بارے میں امت مسلمہ کا مؤقف بھی ایک تحریری بیان کی شکل میں قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے ۔ یہ بیان لکھنے کے لیے تقی عثمانی اور سمیع الحق کا انتخاب کیا گیا ۔ تقی صاحب نے مذہبی مباحث اور مولانا سمیع الحق نے مرزائیوں کے سیاسی پس منظر سے متعلق بیان تحریر فرمایا ، یہ کتاب انہی بیانات کا مجموعہ ہے ۔ مرزائیت کی تردید میں اس سے پہلے بہت سی کتب لکھی جا چکی ہیں لیکن یہ کتاب چونکہ قومی اسمبلی میں مسلمانوں کے مؤقف کی ترجمانی کے لیے لکھی گئی تھی اس لیے اس میں بنیادی مصادر کی روشنی میں مسئلہ کے تمام پہلوؤں کو اختصار و جامعیت کیساتھ واضح کیا گیا ہے ۔ مرزائیوں کی لاہوری جماعت کے بارے میں اکثر لوگ شکوک و شبہات کا شکار رہتے ہیں کہ یہ لوگ مرزا غلام احمد کو نبی ماننے سے انکار کرتے ہیں ، اس لیے انھیں دائرہ اسلام سے کیسے خارج کیا جا سکتا ہے ؟ لہذا اس کتاب میں ان کے مؤقف کی وضاحت انہی کی کتب کی روشنی میں اس انداز سے کی گئی ہے کہ کسی قسم کے شک و شبہ کی گنجائش باقی نہیں رہتی۔اسمبلی میں یہ بیان حضرت مولانا مفتی محمود نے پڑھا اس کے بعد مرزائیوں کے بیانات پر جرح ہوئی اور بالآخر قومی اسمبلی نے اتفاق رائے مرزا قادیانی کے متبعین کے دونوں گروہوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا ۔ یہ ایک تاریخی دستاویز ہے اور اختصار و جامعیت کیساتھ مرزائیوں کی حقیقت سمجھنے کے لیے انتہائی مفید ہے۔اس کے ٢٥٦ صفحات ہیں اور ١٤٢٩ ھ میں مکتبہ معارف القرآن کراچی سے شائع ہوئی ہے ۔[1]
مصنف | محمد تقی عثمانی |
---|---|
ملک | پاکستان |
زبان | اردو |
موضوع | قادیانی |
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ ظل ھما (جنوری۔ جون ٢٠١٩)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ ٣ (١): ٢٠٨۔ 28 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ ٢٤ جنوری ٢٠٢٢