قراقلی، ٹوپی کی ایک قسم جو بھیڑ کی ایک نسل قراقل کی اون سے تیار کی جاتی ہے۔[1][2] اون کی وہ قسم جس سے یہ ٹوپی تیار کی جاتی ہے عرف عام میں استر، استرخان، براڈ ٹیل، قاراقولچا یا ایرانی مینڈھا کہلاتی ہے۔ قراقل کا لفظی مطلب کالی اون ہے۔ جو ترک زبان کا لفظ ہے۔ ٹوپی لمبوتری اور اس کے کئی حصے ہوتے ہیں اور سر سے اتارنے پر یہ سیدھی بھی کی جا سکتی ہے۔
قراقلی عام طور پر وسط ایشیاء اور جنوبی ایشیاء کے مسلمان مرد پہنتے ہیں۔

جناح ٹوپی

ترمیم

تحریک پاکستان کی مرکزی شخصیت محمد علی جناح نے آخری عمر میں اس ٹوپی وک استعمال کیا ان کو یہ ٹوپی ایسی جچی کہ اس کا ایک متبادل نام جناح ٹوپی (کیپ) بھی بن گيا۔بلوچستان، صوبہ سرحد اور آزاد کشمیر کے عمر رسیدہ افراد میں خاص طور پر مشہور ہے۔
جناح کیپ کی ایک اور مشہور شکل رام پوری کیپ بھی ہے، جو پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان پہنا کرتے تھے۔

افریقی اقسام

ترمیم

قراقلی افریقہ میں بھی مشہور ہے، یہ افریقی اور افریقی نژاد امریکیوں میں یکساں طور پر مشہور رہی ہے۔ افریقی صدور موڈیبو کیلٹا (مالی) اور احمد سیکو طور (گھانا) نے قراقلی پہن کر اپنے ممالک کا یورپی سامراج سے آزادی کا اظہار کیا تھا۔ قراقلی اب بھی افریقی اور افریقی نژاد امریکی جو مسیحی اور یہودی مذہب سے تعلق رکھتے ہیں، پہنی جاتی ہے۔
قراقلی کبھی سیدھی نہیں پہنی جاتی، بلکہ یہ سر پر ترچھی رکھی جاتی ہے۔ افریقہ میں تینتوے کی کھال کے طرز کی جناح کیپ نہایت مشہور ہے، لیکن یہ افریقی نژاد امریکیوں میں اتنی مشہور نہیں ہے۔ ایڈن مرفی نے اپنی مشہور فلم “کمنگ ٹو امیرکا“ میں قراقلی پہنی ہوئی تھی۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. حامد کرزئی کی مشہور زمانہ قراقلی بھیڑ کی اون سے تیار ہوتی ہے۔ فاکس نیوز
  2. قراقلی فیشن کی دنیا میں مشہور آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ taipeitimes.com (Error: unknown archive URL), اے پی، ازبکستان، اتوار، مئی 27، 2007- صفحہ: 12