حامد کرزئی
حامد کرزئی (پشتو/دری: حامد کرزئی; /ˈhæmɪd ˈkɑːrzaɪ/; ولادت: 24 دسمبر 1957ء) ایک افغان سیاست دان ہیں جو 22 دسمبر 2001ء سے 29 ستمبر 2014ء تک افغانستان کے صدر رہے۔ وہ قندھار کے پوپلزئی درانی قبیلے کے رہنما بھی ہیں۔
حامد کرزئی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(پشتو میں: حامد کرزي) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 24 دسمبر 1957ء (67 سال)[1][2][3] | ||||||
شہریت | مملکت افغانستان (1957–1973) جمہوریہ افغانستان (1973–1978) جمہوری جمہوریہ افغانستان (1978–1992) دولت اسلامی افغانستان (1992–2002) اسلامی جمہوریہ افغانستان (2002–2021) افغانستان (2021–) |
||||||
جماعت | آزاد سیاست دان | ||||||
زوجہ | زینت کرزئی (1999–) | ||||||
والد | عبد الاحد کرزئی | ||||||
مناصب | |||||||
صدر افغانستان | |||||||
برسر عہدہ 7 دسمبر 2004 – 29 ستمبر 2014 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | حبییہ ہائی اسکول (–1976) مڈل ایسٹ ٹیکنیکل یونیورسٹی |
||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | پشتو [4] | ||||||
اعزازات | |||||||
اندرا گاندھی انعام (2005) فریڈم اعزاز (2002) نائیٹ گرینڈ کراس آف دی آرڈر آف سینٹ مائیکل اینڈ سینٹ جورج فلاڈلفیا لبرٹی میڈل |
|||||||
IMDB پر صفحات | |||||||
درستی - ترمیم |
ان کا تعلق پشتون قبیلے پوپلزئی سے ہے۔ ان کے والد عبد الاحد کرزئی ظاہرشاہ کے عہد میں ایک اہم سیاسی شخصیت رہ چکے ہیں۔ وہ دو مرتبہ پارلیمنٹ کے رکن اور ایک مرتبہ اسپیکر بھی چنے گئے۔ ان کا خاندان 1982ء میں افغانستان میں حالات کی خرابی کے باعث کوئٹہ منتقل ہو گیا۔ حامد کے والد کو دو سال پہلے نامعلوم مسلح افراد نے اس وقت قتل کر دیا جب وہ قریبی مسجد سے نماز پڑھ کر گھر واپس آ رہے تھے۔ ان کا قتل بھی افغانستان کے اعتدال پسند سابق سیاست دانوں کی پاکستان میں ہلاکتوں کے سلسلے کی ایک کڑی سمجھا جاتا ہے۔
تحصیل علم
ترمیمحامد کرزئی نے ابتدائی تعلیم کابل کے ایک اسکول میں مکمل کی اور اس کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لیے بھارت چلے گئے۔ ہیں۔ ان کی تعلیم ہندوستان کی شمالی ریاست ہماچل پردیش میں اور اس کے بعد امریکا میں ہوئی۔ انھیں اپنی مادری زبان پشتو کے علاوہ انگریزی اور دری زبانوں پر بھی عبور حاصل ہے۔
سیاسی زندگی
ترمیمحامد کرزئی نے 1982ء میں افغانستان لبریشن فرنٹ کے ڈائریکٹر آپریشنز کی حیثیت سے افغان جہاد میں حصہ لیا۔ انھیں پہلا سرکاری عہدہ پروفیسر صبغت اللہ مجددی کی سربراہی میں بننے والی عبوری حکومت میں بطور ڈائریکٹر جنرل تعلقات خارجہ ملا۔ مجاہدین دور حکومت میں وہ 1992ء سے 1994ء تک افغانستان کے نائب وزیر خارجہ رہے۔ انھوں نے طالبان اسلامی تحریک کی ابتدا میں امن کی بحالی اور افراتفری کے خاتمے کی وجہ سے حمایت کی لیکن بعد میں اس کے سخت گیر موقف کی وجہ سے اس سے الگ ہو گئے۔ بعد انھوں نے ڈٹ کر طالبان کی مخالفت کی اور کہا کہ وہ لوگ افغان مرد اور عورتوں کو اپنی گولیاں کا نشانہ بناکر نشانہ بازی کی مشق کرتے ہیں۔ دو برس پہلے جب ان کے والد کو قتل کر دیا گیا تو شک کی انگلی طالبان کی جانب اٹھائی گئی۔
امریکا کا حملہ
ترمیمامریکا نے جب افغانستان میں فوجی کارروائی شرورع کی، اس وقت وہ پاکستان میں جلا وطنی کی زندگی گزار رہے تھے۔ انھوں نے طالبان کے خلاف مختلف دھڑوں کو متحد کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اور انہی خدمات کے صلے میں حامد کرزئی کو کابل پر امریکی قبضے کے بعد انھیں امریکی پٹھو حکومت کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ کئی سال تک وہ یہ خدمات سر انجام دیتے رہا۔
2004ء کے انتخابات
ترمیماکتوبر سنہ 2004ء میں ہونے والے انتخابات میں اپنے حریف یونس قانونی کے مقابلے میں کامیابی حاصل کی اور افغانستان کے پہلے باقاعدہ منتخب صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ حامد کرزئی کاشمار دنیا کے کمزور ترین سربراہ مملکت میں ہوتا ہے ان کی گورنمنٹ کی رٹ صرف دار الحکومت تک محدود تھی۔
پاکستان سے تعلقات
ترمیمحامد کرزئی کی حکومت کے تعلقات پاکستان کے ساتھ ہمیشہ سے کشیدہ رہے۔ وہ پاکستان کو افغانستان کی خراب صورت حال کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔ ان کے خیال میں پاکستان ہی طالبان کی پشت پنائی کر رہا ہے۔ لیکن پاکستان اس بات کی ہمیشہ سے تردید کرتا چلا آیا ہے۔ ان غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے کئی دفعہ اعلیٰ سطح کی ملاقاتیں بھی ہوئیں لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ پاکستانی حکومت کا الزام ہے کہ جو شخص صرف دار الحکومت کو کنٹرول کر سکتا ہو اور ایک کٹھ پتلی صدر ہو وہ اپنی کمزریاں چھپانے کے لیے پاکستان پر الزام نہیں لگائے گا تو اور کس پر لگائے گا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/karsai-hamid — بنام: Hamid Karsai
- ↑ عنوان : Proleksis enciklopedija — Proleksis enciklopedija ID: https://proleksis.lzmk.hr/53896 — بنام: Hamid Karzai
- ↑ Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000023955 — بنام: Hamid Karsai — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Identifiants et Référentiels — ایس یو ڈی او سی اتھارٹیز: https://www.idref.fr/06112446X — اخذ شدہ بتاریخ: 10 مئی 2020
ویکی ذخائر پر حامد کرزئی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |