قسطنطین اعظم
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
قسطنطین ولد قسطنطینوس کلوروس عرف "قسطنطین اعظم" یا "قسطنطین یکم" 306ء تا 337ء "قیصر" بازنطینی روم تھا- یہ نہ صرف بازنطینی سلطنت کا بانی تھا بلکہ یہ پہلا "قیصر" تھا جس نے مسیحیت کو اپنا کر اس کو پوری سلطنت کا سرکاری مذہب بھی بنایا- قسطنطین اعظم اور شریک شہنشاہ لائیسینیس نے 313ء میں فرمان میلان جاری کیا، جو سلطنت بھر میں تمام مذاہب کے مذہبی رواداری کا حکم تھا- اس وقت کے اولین سپہ سالار، قسطنطین اعظم نے دو شریک شہنشاہوں، لائیسینیس اور ماکسنتیس کو خانہ جنگوں میں شکست دے کر واحد حاکم ٹھرا- 330ء میں اس نے روم کی بجائے ایک نئے شہر بازنطیم کو بازنطینی سلطنت کا دار الحکومت بنایا اور اس کا نام نئی روم رکھا- تاہم، قسطنطین کے اعزاز میں، لوگ اسے قسطنطنیہ کے نام سے پکارنے لگے، جو ایک ہزار سال کے لیے مشرقی رومی سلطنت کا دار الحکومت رہا-
قسطنطین اعظم | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
قیصر بازنطینی روم | |||||||
306ء تا 337ء | |||||||
پیشرو | قسطنطینوس اول | ||||||
جانشین | قسطنطینوس دوم | ||||||
| |||||||
شاہی خاندان | آل قسطنطین | ||||||
والد | قسطنطینوس دوم | ||||||
والدہ | ہیلانہ | ||||||
پیدائش | 27 فروری، 272ء نیش، جنوب مشرق سربیہ | ||||||
وفات | 22 مئی، 337ء |
اریوس اور ان کے دیگر ساتھی جو کہتے تھے کہ یسوع مسیح "انسان و رسول" تھے، پر قسطنطین اعظم نے بہت سختیاں ڈھائیں جن کی وجہ سے یہ لوگ اپنی جان بچا کر مختلف جگہوں اور علاقوں میں منتقل ہو گئے- جن میں کچھ عرب وادیوں میں آئے اور زہد و قناعت کی زندگی بسر کرنے لگے- یوں یہ لوگ کم ہوتے ہوتے ناپید ہو گئے- بعد میں محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے زمانے میں جو چند افراد باقی رہے، صرف وہ جو جزیرہ نما عرب پرانے وقتوں میں ہجرت کر گئے تھے، ان میں سے کچھ لوگوں نے اسلام قبول کر لیا۔[حوالہ درکار]