قومی نشان سلطنت عثمانیہ

قومی نشان

سلطنت عثمانیہ کے ہر سلطان کا اپنا ایک امتیازی نشان تھا ، جسے طغرا کہا جاتا ہے ، جو شاہی علامت کے طور پر کام کرتا تھا۔ یورپی رسوم ورواج کے مطابق ایک قومی نشان انیسویں صدی کے آخر میں تشکیل دیا گیا تھا۔ ہیمپٹن کورٹ محل نے سلطنت عثمانیہ سے اپنے قومی نشان کو ان کے مجموعہ میں شامل کرنے کی درخواست کی۔ چونکہ اس سے قبل قومی نشان سلطنت عثمانیہ میں استعمال نہیں ہوتا تھا ، اس لیے اس درخواست کے بعد یہ ڈیزائن کیا گیا تھا اور حتمی ڈیزائن سلطان عبد الحمید دوم نے 17 اپریل 1882 کو اپنایا ۔

قومی نشان سلطنت عثمانیہ
تفصیلات
استعمال کنندہسلطان عبد الحمید ثانی
منظوری1882
تمغےپانچ عثمانی تمغے
استعمالخاندان آل عثمان

نمونہ

ترمیم

اس نشان میں ایک پر شکوہ پھول ہے جس کے اوپر طغرا بنا ہوا ہے۔ اس پھول کے ارد گرد دو جھنڈوں سمیت ریاست کے مختلف عناصر کو ترتیب دیا گیا ہے: سرخ پرچم چاند ستارہ کے ساتھ اناطولیہ ولایت اور دیگر ایشیائی ایالتوں [1] کو، جبکہ سبز پرچم ایالت روم ایلی کو ظاہر کرتا ہے۔ جھنڈوں کے پیچھے متعدد نیزے اور دوسرے ہتھیار ہیں۔ جانداروں کی تصویر کشی کے خلاف اسلامی ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ، کسی جانور کو نمونے میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔

اس کے نیچے پانچ عثمانی تمغے لٹک رہے ہیں.

  • پہلی تحریر عربی میں ہے "محمود خان ولد عبد الحمید ، ہمیشہ فاتح"۔ اصل تحریر: محمود خان بن عبد الحمید المظفر دائماً ۔
  • دوسری تحریر بھی عربی میں ہے جو بڑے سبز ہلال پر لکھی ہوئی ہے: "سلطنت عثمانیہ کے حکمران ، سلطان عبد الحمید جو خدا پر بھروسا کرتے ہیں۔" [2]

علامتیں

ترمیم

نشانات کے معنی درج ذیل ہیں۔ [3]

  • بائیں طرف سبز پرچم: روم ایلی ایالت ۔ [1]
  • دائیں طرف سرخ پرچم: اناطولیہ ایالت اور دیگر ایشیائی ایالتیں ۔
  • بیچ میں بیضوی شکل اور اس کے اوپر کی پگڑی عثمانی خاندان کو دنیا کے تمام مسلمانوں کا رہنما یا خلیفہ کے طور پر ظاہر کرتی ہے۔
  • بائیں طرف پھول سلطنت عثمانیہ کی رواداری کی علامت ہیں۔
  • بائیں طرف بنا ترازو عثمانیوں کے انصاف کی علامت ہے
  • ترازو کے نیچے بائیں طرف والی کتابیں قرآن اور قانون کی کتابیں ہیں جو اسلامی ریاست کی نشان دہی کرتی ہیں۔
  • بائیں اور دائیں ہتھیار عثمانی فوج کی علامت ہیں۔
  • سورج عثمانی ریاست کی عظمت کی علامت ہے
  • سلطان کی مہر (طغرا) کے ساتھ سورج پر سبز تمغا عظیم عثمانی خاندان کی علامت ہے۔
  • سلطان کی مہر (طغرا) کے نیچے آدھا سبز چاند اس بات کی علامت ہے کہ عثمانی ریاست دنیا کے تمام مسلمانوں کی محافظ ہے۔
  • وہ تختہ جہاں تمغوں کولٹکایا گیاہے، عثمانیہ ریاست اور ترک ثقافت کی جڑوں کی علامتی نشان دہی کرتا ہے۔
  • نیچے لٹکے تمغے سلطنت کے اندر مختلف نسلی اقوام کی نمائندگی کرتے ہیں ۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Sosyal Medyada Şeriat Bayrağı Diye Paylaşılan Bayrağın Aslında Rumeli'den Gelmesi (in Turkish)
  2. "آرکائیو کاپی"۔ 15 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جولا‎ئی 2020 
  3. https://www.allaboutturkey.com/ottoman_sign.html

مزید دیکھیے

ترمیم