باغ جناح
باغ جناح، پاکستان کے صوبہ پنجاب میں لاہور کے مقام پر ایک تاریخی باغ ہے۔ یہ اس سے پہلے لارنس گارڈن یا لارنس باغ کہلایا کرتا تھا۔ یہاں سبزہ زار، نباتانی باغ اور ایک مسجد کے علاوہ قائداعظم لائبریری بھی واقع ہے جو وکٹوریا بلڈنگ میں قائم کی گئی ہے۔
یہاں کھیلوں اور سیاحتی اہمیت کی سہولیات بھی دستیاب ہیں جن میں ایک تھیٹر، ایک ریستوان، ٹینس کا میدان، جمخانہ، کرکٹ کا میدان شامل ہیں۔ یہ لاہور میں لارنس روڈ پر لاہور چڑیا گھر کے قریب واقع ہے جو پنجاب کے گورنر ہاؤس اور مال روڈ کے بالمقابل ہے۔
باغ جناح | |
باغ جناح کا محل وقوع | |
محل وقوع | مال روڈ، لاہور، لاہور، پنجاب، پاکستان، پاکستان |
---|---|
رقبہ | 141 acre (0.57 کلومیٹر2) |
اشتقاقیات | The Garden of Jinnah is named after Quaid-e-Azam محمد علی جناح, founder of Pakistan. Earlier, it was named after جان لارنس، گورنر جنرل ہند. |
تاریخ
ترمیمبنیادی طور پر یہ باغ ایک نباتاتی باغ تھا جو کیو گارڈن کے تعمیرات کے حوالے سے جانا جاتا تھا۔ اس کا نام لارنس گارڈن تھا جو جان لارنس کے نام پر رکھا گیا تھا جو 1864ء سے 1869ء تک ہندوستان کے وائسرائے نامزد رہے۔[1] یہاں وائسرائے کا مجسمہ بھی نصب تھا، جو بعد میں وایل اور لانڈنڈری کالج شمالی آئرلینڈ میں منتقل کر دیا گیا۔
حالیہ حیثیت
ترمیمجناح باغ جو 141 ایکڑ کے رقبے پر قائم ہے اس سے پہلے لاہور کے چڑیا گھر میں شامل تھا۔ اب یہاں صرف نباتاتی وسائل ہی دستیاب ہیں۔ یہ پاکستان کے چند انتہائی اہم اور خوبصورت ترین نباتاتی باغات میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس باغ میں تقریباً 150 مختلف اقسام کے درخت، 140 اقسام کی جھاڑیاں، 50 قسم کی بیلیں، 30 قسموں کے یک سمتی درخت اور 100 مختلف قسم کے سرسبز پودوں کی اقسام ہیں۔ اس کے علاوہ تقریباً ایک ہزار اقسام سے زائد موسمی اور سالانہ بنیادوں پر کاشت کردہ پھولوں کی اقسام بھی شامل ہیں۔ اس باغ کا شمار دنیا کے انتہائی بہترین باغات میں ہوتا ہے۔ اس باغ میں تین نرسریاں اور چار نالی دار مصنوعی پہاڑیوں کا رقبہ بھی شامل ہے۔
اس باغ میں دو کتب خانے بھی تعمیر کیے گئے ہیں، جو جناح لائبریری اور دارالسلام کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ اس باغ میں موجود نباتاتی وسائل بارے چوہدری محمد طارق (ڈائریکٹر) اور محمد رمضان رفیق (زرعی افسر) نے مشترکہ طور پر ایک کتاب بھی تحریر کی ہے۔ اس کتاب میں یہاں موجود پودوں، درختوں، بیلیوں اور پھولوں بارے تمام مقامی اور بین الاقوامی اہمیت کی سائنسی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
چیدہ معلومات
ترمیم- 1885ء میں ایک کرکٹ کا میدان تعمیر کیا گیا جو سرکاری افسران کے لیے مخصوص تھا۔[2] ٹیسٹ کرکٹ کے میدان کی حیثیت سے یہ میدان قذافی اسٹیڈیم کی تعمیر زیر استعمال رہا۔
- اس باغ کا ذکر بانو قدسیہ کے مشہور ناول راجا گدھ میں بھی کیا گیا ہے۔ جس میں 1970ء کی دہائی کی لاہور کی زندگی کا تذکرہ کیا گیا ہے۔
- اس باغ میں شیعہ صوفی بزرگ کا مزار بھی واقع ہے جہاں ہر وقت زائرین کا تانتا بندھا رہتا ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ لارنس گارڈن آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ gardenvisit.com (Error: unknown archive URL) (حاصل شدہ معلومات 27 مارچ 2007ء)
- ↑ امتیاز سپرا (2000ء)، باغ جناح کا کرکٹ کا میدان، کرک انفو، نومبر 24. (حاصل شدہ معلومات بتاریخ 27 مارچ 2007)
مزید دیکھیے
ترمیمویکی ذخائر پر باغ جناح سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
بیرونی روابط
ترمیم- باغ جناح (لاہور جمخانہ)، ورلڈ سٹیڈیا۔