لو کمانڈوز
بھارتی دار الحکومت نئی دہلی میں قائم لو کمانڈوز (Love Commandos) ایک غیر تجارتی رضاکارانہ تنظیم ہے۔ اس تنظیم کا مقصد محبت کرنے والوں مدد کرنا اور انھیں غیرت کے نام پر قتل ہونے سے بچانا ہے۔[1] یہ تنظیم ذات برادری یا مذہب سے بالا ہو کر صرف باہمی محبت کی بنیاد پر شادی کرنے والے جوڑوں کو رہائش، قانونی امداد اور حفاظت فراہم کرتی ہے۔[2]
لو کمانڈوز | |
---|---|
ملک | بھارت |
تاریخ تاسیس | جولائی 2010 |
مقاصد | بھارت میں محبت کرنے والوں کی حفاظت کرنا، انھیں ناموسی قتل اور خودکشی سے روکنا |
خدماتی خطہ | بھارت |
باضابطہ ویب سائٹ | lovecommandos.org |
درستی - ترمیم |
پس منظر
ترمیمبھارت میں عام طور پر شادی گھروالوں کی مرضی ،ذات پات، نسل اور ستاروں کی چال کے مطابق ہوتی ہے۔ شادی کے وقت محبت کے عنصر کو بالکل بھی نہیں دیکھا جاتا۔ بھارت میں کسی کی محبت میں گرفتار ہونے کا مطلب شدید سماجی مخالفت ہے۔ ذات اور مذہب سے باہر یا اپنی حیثیت سے کم کے لوگوں میں محبت کرنا محبت کرنے والے اور محبوب دونوں کے لیے شدید مشکلات کا باعث بنتا ہے۔ اس کے نتیجے میں تشدد سے لے کر غیرت کے نام پر قتل کی وارتیں ہونا عام ہیں۔ محبت میں گرفتار ہونے لوگ جب پولیس کے پاس جا کر حفاظت کی درخواست کرتے ہیں تو پولیس انھیں حفاظت فراہم نہیں کرتی۔ اکثر پولیس لڑکی کے والدین کے ساتھ مل کر لڑکے کے خلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ بھی درج کر دیتی ہے۔ لو کمانڈوز صحافیوں، کاروباری لوگوں، وکلا اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے افراد پر مشتمل ہے۔ یہ لوگ محبت کرنے والوں کو مذہبی اور سماجی مشکلات سے بچاتے ہیں۔ اس تنظیم کے پاس بھارت بھر میں خفیہ پناہ گائیں ہیں، جہاں محبت کرنے والے لوگ رہ سکتے ہیں۔ تنظیم ایسے لوگوں کی شادی کرا کر شادی کو عدالت میں بھی رجسٹر کراتی ہے۔ معاشی طور پر خود مختار ہونے تک محبت کرنے والے جوڑے خفیہ پناہ گاہوں میں رہتے ہیں۔ اس تنظیم کو سب سے پہلے پیس کمانڈوز(Peace Commandos) کے نام سے متعارف کرایا گیا تھا۔ پیس کمانڈوز کا مقصد ویلنٹائن ڈے کے موقع پر محبت کرنے والوں کو مذہبی شدت پسندوں سے بچانا تھا۔ بعد میں اس تنظیم کا نام بدل کر لو کمانڈوز رکھ دیا اور انھوں نے محبت کرنے والوں کے تحفظ اور غیرت کے نام پر قتل کی روک تھام کے لیے کام کرنا شروع کر دیا۔ 2010 میں پیس کمانڈو کا نام بدل کر لو کمانڈو رکھنے کی وجہ جنسی زیادتی کا ایک مقدمہ بنا جس میں لڑکا اور لڑکی دونوں ہی بالغ تھے لیکن پولیس نے لڑکی کے باپ کے بیان کہ لڑکی نابالغ ہیں، کی بنیاد پر لڑکے کے خلاف جھوٹا پرچہ کاٹ دیا۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ بھارت: پسند کی شادی کرنے والے افراد کی حفاظت کے لیے بھارت میں تشکیل پانے والے گروپ لَو کمانڈوز میں رضا کار اور وکلا شامل ہیں جو نئے شادی شدہ جوڑوں کو ان کے خاندان کے غضب سے بچانے کے علاوہ انھیں قانونی تحفظ اور رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ دنیا نیوز
- ↑ بھارت کے انوکھے”لوکمانڈوز“ کا کام محبت کرنے والوں کی شادیاں کرانا ہے۔ اردو پوائنٹ