اس قصبے کی بنیاد شہنشاہ فیروز شاہ تغلق (1351-1388ء) نے 1370ء میں اس وقت رکھی جب وہ بہرائچ میں سید سالار کے مزار کی زیارت کے لیے جا رہے تھے۔ اس وقت انھوں نے کچھ کائستھ اور مسلمان خاندانوں کوآباد کیا۔ 1400 کے لگ بھگ ایک مقامی ہندو (پاسی) طاقتور لوہاری پاسی نے اس پر قبضہ کر لیا اور اس کا نام تغلق پور سے بدل کر لہرپور رکھ دیا۔ ان کی اولادیں مزید تقریبا 18 سال تک لہرپور پرقابض رہیں۔ اس کے بعد 1418ء میں قنوج کے ایک مسلمان کمانڈر طاہر غازی نے ان کو مغلوب کر لیا۔ یہ قصبہ ایک اہم شہری مرکز بن گیا جب شہنشاہ اکبر کے وزیر خزانہ راجا توڈرمل نے 765 گاؤں پر مشتمل ایک نئے پرگنہ کی تشکیل نو کی جس کا انتظامی مرکز لہر پور قصبہ تھا۔ مسلمانوں نے 1707 میں مغل شہنشاہ اورنگزیب کی موت تک اس قصبے پر حکومت کی اورپھر مغل سلطنت میں پھیلی ہوئی انتشار کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک مقامی گور کمانڈر راجا چندر سین نے 1707 میں سیتا پور پر حملہ کیا۔ تب سے یہ 1858 تک مقامی گور کھشتریوں کے کنٹرول میں رہا۔ اس کے بعد برطانوی راج کا دور آگیا۔
یہ قلندریہ سلسلہ تصوف کا مرکز رہا ہے۔ شاہ علاؤ الدین احمد سہروردی، شاہ عبد الرحمٰن جان باز قلندر اور شاہ ماجہ قلندر کی درگاہیں موجود ہیں۔
لہرپور کی مجموعی آبادی 50,080 افراد پر مشتمل ہے اور 133 میٹر سطح دریا سے بلندی پر واقع ہے۔
ویکی ذخائر پر لہرپور
سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |