لیتھیئم سے بنا ہوا 18650 سیل (cell) ایک سلنڈر نما لیتھیئم آیون سیل (lithium-ion cell) ہوتا ہے جو مختلف الیکٹرونی استعمال کی اشیاء میں بجلی فراہم کرتا ہے۔ یہ سیل بار بار چارج اور ڈسچارج کیا جا سکتا ہے۔ اگر ایسے ایک سے زیادہ سیل استعمال ہوں تو اسے لیتھیئم آیون بیٹری (lithium-ion battery) کہتے ہیں جیسے لیپ ٹاپ یا ٹارچ کی بیٹری۔ ہر سیل کی لمبائی 65 ملی میٹر اور چوڑائی 18 ملی میٹر ہوتی ہے جس کی وجہ سے اس کا نام 18650 پڑ گیا ہے۔ دائیں طرف کا صفر (زیرو) یہ بتاتا ہے کہ بیٹری کی شکل چوکور نہیں بلکہ سلنڈر نما ہے۔ اسی طرح 1.5 وولٹ کا AA سیل جو 14 ملی میٹر چوڑا اور 50 ملی میٹر لمبا ہوتا ہے 14500 کہلاتا ہے کیونکہ یہ بھی سلنڈر نما ہوتا ہے۔[1] ہر ایک لیتھیئم آیون سیل کی وولٹیج 3.7 وولٹ ہوتی ہے۔
ایسے سیل کو چارج کرتے وقت وولٹیج 4.2 وولٹ سے زیادہ نہیں جانی چاہیے۔ اسی طرح اس سیل سے اتنی دیر تک کرنٹ نہیں لینا چاہیے کہ اس کی وولٹیج 3 وولٹ سے نیچے گر جائے۔[2]

  • 18650 battery
  • 1865 cell
ایک لیپ ٹاپ میں موجود پیناسونک کمپنی کے چھ 18650 سیل۔ ہر سیل 2450 ملی ایمپیئر آور تک کرنٹ دے سکتا ہے۔
قسمPower source
اصولِ کارElectrochemical reactions, Electromotive force
First production1994
Pin configurationAnode and Cathode
الیکٹرونک نشان
Battery symbol1
دائیں جانب ایک 18650 لیتھیئم آیون سیل اور بائیں جانب AA الکلائین سیل کی جسامت کا موازنہ۔

ایسی بیٹریاں کورڈلیس ڈرل مشین اور دیگر پاور ٹول، ویکیوم کلینر، لیپ ٹاپ، بیٹری کی سائیکل اور بیٹری سے چلنے والی کار (مثلاً Tesla) اور ڈرون وغیرہ میں استعمال ہوتی ہیں۔

ایک لیپ ٹاپ کمپیوٹر کی لیتھیئم آیون بیٹری۔
نسان لیف گاڑی میں استعمال ہونے والے لیتھیئم آیون بیٹریوں کے پیکٹ۔

جب سادہ طریقے سے ان بیٹریوں کو چارج کیا جاتا ہے تو بیٹری کے چند سیل اوور چارج (over charge) ہو جاتے ہیں جبکہ چند دوسرے سیل انڈر چارج رہ جاتے ہیں۔ اس مسئلہ کو دور کرنے کے لیے BMS (Battery Management System) کا سرکٹ استعمال کیا جاتا ہے جو سارے سیل کو مناسب حد تک چارج کرتا ہے۔ BMS بیٹری کی وولٹیج زیادہ گر جانے پر بیٹری کو منقطع بھی کر دیتا ہے تاکہ بیٹری کو نقصان نہ پہنچے۔

کار اسٹارٹ کرنے کی بیٹری (لیڈ ایسڈ بیٹری) اگر استعمال نہ کی جائے تو پڑے پڑے سیلف ڈسچارج کی وجہ سے اپنا چارج کھو بیٹھتی ہے اور پھر سلفیشن کی وجہ سے ہمیشہ کے لیے ناکارہ ہو جاتی ہے۔ اس کے برعکس لیتھیئم بیٹری کافی زیادہ پائیدار ہوتی ہے اور اگر استعمال نہ کی جائے تو لمبی مدت تک خراب نہیں ہوتی بشرطیکہ اس کی وولٹیج 2.5 وولٹ سے نیچے نہ گر جائے۔[3]

اگر ایسے ایک لیتھیئم 18650 سیل کی صلاحیت 1080 ملی ایمپیئر آور (mAH) ہو تو یہ سیل 4 واٹ آور (WH) کا ہوتا ہے یعنی دس گھنٹوں تک 400 ملی واٹ توانائی دینے کے قابل ہوتا ہے۔ اس کے بعد اسے چارجنگ کی ضرورت پڑتی ہے۔[4]۔ 1000 واٹ آور توانائی کی مقدار بجلی کے بل میں ایک یونٹ کہلاتی ہے۔

لیتھیئم آیون بیٹری مینیجمنٹ سسٹم کا سرکٹ بورڈ۔

لیتھیئم آیون بیٹری آگ پکڑ سکتی ہے۔ اس کے برعکس لیتھیئم آیرن فوسفیٹ بیٹری آگ نہیں پکڑتی اور زیادہ محفوظ ہوتی ہے مگر اس کی وولٹیج تھوڑی کم یعنی 3.2 وولٹ ہوتی ہے۔

موازنہ

ترمیم
چند مختلف بیٹریوں کا موازنہ [5]
اہم نکات لیڈ ایسڈ نکل کیڈمیئم نکل میٹل ہائیڈرائیڈ الکلائن لیتھیئم آیون Li-Po یا لیتھیئم پولیمر
ہر سیل کی وولٹیج 2V 1.2V 1.2V 1.5V 3.6V 3.7V
قیمت کم درمیانی زیادہ بہت کم بہت زیادہ بہت زیادہ
داخلی مزاحمت (IR) کم بہت کم درمیانی کم یا زیادہ زیادہ کم
بغیر استعمال ڈسچارج (%/مہینہ) 2% سے 4% 15% سے 30% 18% سے 20% 0.30% 6% سے 10% 5%
چارج سائیکل 500 سے 2000 500 سے 1000 500 سے 800 کم 1000 سے 1200 >1000
زیادہ وولٹیج پر نقصان زیادہ درمیانی کم درمیانی بہت کم بہت کم
توانائی بلحاظ وزن (Wh/kg) 30 سے 45 45 سے 50 55 سے 65 80 90 سے 110 130 سے 200
میموری ایفکٹ نہیں ہاں ہاں ہاں نہیں نہیں
دیکھ بھال کی ضرورت بہت زیادہ زیادہ کم کم کم کم
محفوظ بہت زیادہ محفوظ محفوظ محفوظ محفوظ غیر محفوظ غیر محفوظ

حوالہ جات

ترمیم

مزید دیکھیے

ترمیم