مآثر حضرت عارفی
محمد تقی عثمانی کی کتاب
مآثر حضرت عارفی پاکستانی دیوبندی عالم محمد تقی عثمانی کی لکھی ہوئی عبد الحئی عارفی پر ایک کتاب۔ عارفی تقی عثمانی کے شیخ تھے۔ عارفی کی وفات کے بعد مفتی تقی عثمانی نے ڈاکٹر عبد الھی کے تذ کرہ پر ماہنامہ البلاغ کراچی کی ایک مستقل خصوصی اشاعت عارفی نمبر کے نام سے شائع کی ۔ یہ کتاب دراصل اس خصوصی اشاعت میں شائع کردہ مفتی تقی عثمانی کے دو مضامین سیدی و سندی اور افادات عارفی کا مجموعہ ہے ۔ ان مضامین میں ڈاکٹر عبد الحئی کے مزاج و مذاق اور ان سے سنی ہوئی باتوں کا ایک انتخاب پیش کیا گیا ہے ۔ اصلاح نفس کے طالبین کے لیے یہ کتاب خصوصی اہمیت کی حامل ہے ۔ ١٢٨ صفحات کی یہ کتاب خو بصورت کار ڈ کے سرورق سے مزین ہے اور ١٤١٥ ھ میں ادارۃ المعارف کراچی سے شائع ہوئی ہے ۔[1]
مصنف | محمد تقی عثمانی |
---|---|
ملک | پاکستان |
زبان | اردو |
موضوع | سوانح حیات |
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ ظل ھما (جنوری۔ جون ٢٠١٩)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ ٣ (١): ٢١٩۔ 28 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ ٢٤ جنوری ٢٠٢٢