ماحولیاتی سیاحت یا ماحول دوست سیاحت (انگریزی: Ecotourism) سیاحت کی دنیا کی ایک نئی اصطلاح ہے۔ اسے 1983ء میں ہیکٹر کیبالوس لاسکورین (Hector Ceballos Lascurian) نے وضع کیا۔ اس کا استعمال قدرت پر مبنی ایسی سیاحت کو بیان کرنے کے لیے ہوتا ہے جس میں تعلیم، دیرپا رہنے والے سیاحتی مصنوعات اور کارروائیوں پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ عالمی سیاحتی ادارے نے اس کی تعریف یوں کی ہے[1]:

"بار" نامی شہر میں ویکی پیڈیا دو پہیا سائیکل کی ماحولیاتی سیاحت مہم۔ یہ شہر یوکرین کے وینیتسیا علاقے میں واقع ہے۔
یہ ایسی سیاحت ہے جس میں نسبتًا غیرمنقسم قدرتی علاقوں کا دورہ کرنا شامل ہے جس کے پیچھے مناظر اور خودرو پودوں اور علاقوں کا مطالعہ، قدردانی اور لطف اندوزی شامل ہے۔

ماحولیاتی سیاحت کی کچھ تعریفیں

ترمیم

ایکوٹوزازم سوسائٹی نے یہ تعریف پیش کی ہے کہ:[1]

یہ ان قدرتی علاقوں کا ذمے دارانہ سفر ہے جہاں ماحولیات کا تحفظ اور لوگوں کی بہبودگی کو پروان چڑھایا جاتا ہے۔

بو (Boo) نے اس کی تعریف یوں پیش کی ہے:[1]

یہ ایک اظہاریہ ہے جس میں کئی اختیارات ہیں، جس میں مکمل انہماک، سائنسی پیش قدمی ممکن ہے تاکہ قدرتی علاقے کا دورہ ہفتے کے اواخر کی کارروائی کے طور پر ہو یا پھر یہ کوئی اور وسیع دورے کا حصہ ہو۔

ایکوٹوریزم ایسوسی ایشن آف آسٹریلیا نے 1992ء میں یہ تعریف پیش کی:[1]

ماحولیاتی طور پر پروان چڑھنے کے قابل سیاحت جو ماحولیاتی اور ثقافتی سمجھ کی پرورش کرتی ہے۔

ماہر ماحولیات اور ایک سیاحتی کمپنی کے ڈائریکٹر ڈومنیک روسمان کے خیال میں سیاحت اور تحفظ ماحولیات کا ایک قریبی تعلق ہے۔ وہ کہتے ہیں[2]:

سیاحت اور تحفظ ماحولیات کا آپس میں گہرا تعلق ہے کیونکہ سیاح ، وہیں جانا چاہتے ہیں جہاں قدرتی ماحول عمدہ ہو اور خوبصورتی ہو۔ کوئی بھی شخص ایسے علاقے میں جانا پسند نہیں کرے گا جو تباہ حال ہو۔ تمام لوگ ایک مثالی دنیا کی سیر کرنا چاہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ وہ گھومنے کے لیے جہاں کہیں بھی جائیں، واپسی پر اپنے ساتھ خوبصورت یادیں لے کر آئیں۔ جسے وہ سال کا بہترین دورانیہ قرار دے سکیں۔

دنیا کے مختلف ممالک میں ماحولیاتی سیاحت

ترمیم

بھارت

ترمیم

بھارت کی کئی ریاستوں میں ماحولیاتی سیاحت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ یہاں کی ریاست تلنگانہ کے محبوب نگر ضلع میں ماحولیاتی سیاحت کے ضمن میں مولگو، میڈارم، تڑوائی، دمروائی، ملورو اور بوگتھا آبشاروں کو ترقی دیا گیا ہے۔ اسی طرح نلگنڈہ ضلع میں ناگرجنا ساگر کے اطراف کے علاقہ کو بھی ترقی دینے کا منصوبہ ہے اور اسے بھی سیاحتی مقام کے طور پر فروغ دیا جا رہا ہے۔[3]

پاکستان

ترمیم

پاکستان میں بھی ماحولیاتی سیاحت پر کافی کام ہو رہا ہے۔ کچھ پاکستانی لوگوں نے ماحولیات سیاحت کا شعور اجاگر کرنے کے لیے ماحولیاتی سیاحت سوسائٹی پاکستان (Ecotourism Society Pakistan) کے نام سے ایک تنظیم بھی بنائی ہے۔ پاکستان کے شمالی علاقوں میں ماحولیاتی سیاحت کے بہت سے مواقع ہیں، یہاں ماحولیاتی سیاحت کے فروغ اور شعور کے لیے کام ہو رہا ہے۔ پالس، اپر سوات اور کمراٹ کو بھی ماحولیاتی سیاحت کے لیے ساز گار قرار دیا جا رہا ہے۔ کے پی کے میں ایوبیہ، للوسر اور ڈوڈیپٹ، سیف الملوک، شیخ بدین، چترال گول اور باروغل جیسے 6 نیشنل پارکس کے مکمل تحفظ پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ت Singh, S.P., "Economic Valuation of Ecotourism Spot: A Case Study of Kerwa Dam in Bhopal of Madhya Pradesh", Indian Journal of Rural Development and Management Studies, Volume 11, Number 2, July-December 2017, Pp 83-99
  2. سیاست ضرور مگر ماحول دوست
  3. -855393/ҖҖ جنگلاتی علاقوں میں ماحولیاتی سیاحت کے مقامات کو ترقی کا منصوبہ[مردہ ربط]

مزید مطالعات

ترمیم
  • Burger, J. 2000. Landscapes, tourism, and conservation. The science of the Total Environment. 249 (1–3): 39–49.
  • Ceballos-Lascurain, H. 1996. Tourism, Ecotourism, and Protected Areas.
  • larkin, T. and K. N. Kähler. 2011. "Ecotourism." Encyclopedia of Environmental Issues. Rev. ed. Pasadena: Salem Press. Vol. 2, pp. 421–424. آئی ایس بی این 978-1-58765-737-5
  • IUCN. The International Union for the Conservation of Nature. 301 pp.
  • Ceballos-Lascurain, H. 1998. Ecoturismo. Naturaleza y Desarrollo Sostenible.
  • Editorial Diana. 185 pp.
  • Duffy, R. 2000. Shadow players: ecotourism development, corruption and state politics in Belize. Third world quarterly, 21(3): 549–565.
  • Gutzwiller, K. J. y S. H. Anderson, 1999. The spatial extent of human intrusion effects on subalpine bird distributions. Condor 101 (2): 378–389.
  • Nowaczek, A. "Ecotourism: Principles and Practices" Annals of Tourism Research 37.1 (2010):270–271.
  • Orams, M. B. 2000, Tourist getting close to whales, is it what whale watching is all about? Tourism Management, 21(6): 562–569.
  • Reguero Oxide, M. del. 1995. Ecoturismo. Nuevas Formas de Turismo en el Espacio rural. Ed. Bosch Turismo
  • Scheyvens, R., 1999, Ecotourism and the empowerment of local communities. Tourism management, 20: 245–249.
  • Weaver, D. B. 1998. Ecotourism in the less developed world. C.A.B. Int. Publ. 288 pp. [ISBN]
  • Ralf Buckley (2011)۔ "Tourism and Environment"۔ Annual Review of Environment and Resources۔ Annual Reviews۔ 36 (1): 397–416۔ doi:10.1146/annurev-environ-041210-132637۔ 11 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مئی 2017 

بیرونی روابط

ترمیم