مالک یا ملک (عربی: ملك; عبرانی: מֶלֶךְ‎) مشرقی سامی زبانوں (اکدی/اشوری/بابل) اور بعد کی شمال مغرب سامی زبانوں مثلا (آشوری جدید آرامی، سریانی، کنعانی، عبرانی) اوروسطی سامی زبانوں (عربی) میں اس کا مطلب بادشاہ ہے، مالک عمومی معنوں میں حکمران کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

الہی

مالک دوزخ کے نگران فرشتہ کے لیے استعمال ہوا ہے۔ قرآن پاک کی سورہ الزخرف کی آیت 77 میں استعمال ہوا، وَنَادَوْا يَامَالِكُ لِيَقْضِ عَلَيْنَا رَبُّكَ قَالَ إِنَّكُمْ مَاكِثُونَ۔ اور وہ (داروغہ جہنم کو) پکاریں گے : اے مالک! آپ کا رب ہمیں موت دے دے (تو اچھا ہے)۔ وہ کہے گا کہ تم (اب اسی حال میں ہی) ہمیشہ رہنے والے ہو۔

حوالہ جات