آپ قبیلہ مذحج کے نمایاں فرد تھے ۔ آپ کو امیر المومنین علیہ السلام کے صحابی ہونے کا شرف بھی حاصل ہے ۔ یہ وہی ہیں جنھوں نے امام علیہ السلام کو مقامٍ عذیب میں کوفے کے تمام حالات سے آگاہ کیا تھا اور کوفہ جانے والے امام کے آخری قاصد قیس ابن مہر کی گرفتاری اور ان کی شہادت سے امام علیہ السلام کو آگاہ کیا تھا۔آپ بھی میدانٍ کربلا میں شہید ہوئے ۔ کچھ روایات نے آپ کے ہمراہ آپ کے فرزند عائذ بن مجمع کی شہادت بھی کربلا میں لکھی ہے ۔

مجمع بن عبدالله بن مجمع بن مالک بن ایاس بن عبدمناة بن سعد العشیرة المذحجی العائذی.

اصحاب علی

ترمیم

یہ تابعین میں سے تھے.رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے زمانہ میں متولد ھوئے تھے ان کے والد نے رسول اللہ (ص) کی صحبت کے شرف کو حاصل کیا تھا اور خود مجمع حضرت علی بن ابی طالب علیھما السلام کے اصحاب میں داخل تھے۔چنانچہ جنگِ صفین کے واقعات کے ذیل میں انکا تذکرہ پایا جاتا ہے.

کربلا میں

ترمیم

یہ بھی ان پانچ اشخاص میں سے تھے جو منزل عذیب الھجانات پر امام حسین علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ھوئے تھے اور جب آپ (ع) نے ان سے کوفہ کی حالت سے متعلق دریافت فرمایا تو مجمع نے حسبِ ذیل الفاظ میں اھلِ کوفہ کی تصویرکشی کی تھی. "بڑے بڑے آدمیوں کو تو بڑی رشوتیں دی گئی ہیں اور گھٹڑیاں بھربھر کر مال و دولت عطا کیا گیا ہے تاکہ وہ موافق رہیں اور خیرخواھی کرتے رہیں.اس لیے سب متفق ہیں آپ (ع) کے خلاف اور عوام ان کے دل تو آپ (ع) کی طرف جھکتے ہیں مگر تلواریں ان کی کل آپ (ع) کے خلاف کھنچی ھوئی ھونگی"

شہادت

ترمیم

روزِعاشور انھوں نے بھی اپنے جتھے کے ساتھ دشمن سے جنگ کی اور درجہ شہادت حاصل کیا.[1]


مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم