محاصرہ بامیان (1221ء)
1221ء محاصرہ بامیان سے مراد وہ محاصرہ ہے جو، چنگیز خان [2] کی قیادت میں منگول سلطنت کی فوج نے موجودہ افغانستان کے قصبے شہر غلغلہ بامیان کا محاصرہ کیا تھا۔
1221 محاصرہ بامیان | |||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
سلسلہ وسطی ایشیاء پر منگول حملہ | |||||||||
| |||||||||
مُحارِب | |||||||||
منگول سلطنت | خوارزم شاہی سلطنت | ||||||||
کمان دار اور رہنما | |||||||||
چنگیز خان | نامعلوم | ||||||||
طاقت | |||||||||
30,000 مرد[1] | نامعلوم | ||||||||
ہلاکتیں اور نقصانات | |||||||||
نامعلوم | تمام مارے گئے |
پس منظر
ترمیمیہ محاصرہ اس وقت ہوا جب منگول خوارزمی سلطنت کے آخری حکمران جلال الدین مینگوبردی اور اس کی افغانستان میں نئی فوج افواج کا پیچھا کر رہے تھے۔ [3]
محاصرہ
ترمیممحاصرے کے دوران میں متوکان (میتیکن)، چغتائی خان کا بیٹا اور چنگیز خان کا پسندیدہ پوتا، محصور شہر کی دیواروں سے آئے کے ایک تیر سے جنگ میں مارا گیا۔ [4] اس کی موت اور محاصرے کے دوران میں اور اپنی فوج کے بھاری تعداد میں جانی نقصان کی وجہ سے چنگیز کو اس حد تک غصہ آیا کہ جب اس نے بامیان پر قبضہ کیا تو اس نے شہر کو مکمل طور پر تباہ کر دیا اور اس کے آس پاس کے علاقوں کے تمام باشندوں کو قتل کر دیا۔ تباہی اتنی زیادہ ہوئی تھی کہ منگولوں نے بھی بامیان کو "غموں کا شہر" اور چیخ و پکار کا شہر کہا تھا۔ جو اس کے شہر کے لوگوں کے قتل کی وجہ سے تھا۔[2][3]
بعد ازاں
ترمیممحاصرے کے بعد، چنگیز نے جلال الدین منگبرنو کا ہندوستان تک پیچھا جاری رکھا۔ [3]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Trevor N. Dupuy and R. Ernest Dupuy, The Harper Encyclopedia of Military History، (Harper Collins Publishers, 1993)، 366.
- ^ ا ب A Historical Atlas of Afghanistan, by Amy Romano, p.25.
- ^ ا ب پ Dictionary of Wars, by George C. Kohn, p.55.
- ↑ Anwarul Haque Haqqi، Chingiz Khan: The Life and Legacy of an Empire Builder، (Primus Books, 2010)، 152.