محرابِ تہجد مسجد نبوی کی تاریخی محرابوں میں سے ایک محراب ہے۔ یہ محراب موجود زمانے میں زائرین کی توجہ سے پوشیدہ رہتی ہے۔

مسجد نبوی میں محراب تہجد کا مقام

مقام و ہیئت

ترمیم

یہ خوبصورت محراب مسجد نبوی میں واقع دِیگر محاریب (محرابوں) کی نسبت چھوٹی ہے اور حجرہ عائشہ کی شمالی جانب کی دیوار کے وسط میں بنائی گئی ہے۔ موجودہ زمانے میں یہ محراب زائرین اور عام عوام کی نظر سے اوجھل ہے کیونکہ پیتل کی بنی ہوئی الماریاں شمالی جانب پوری دیوار کے ساتھ ساتھ رکھی ہوئی ہیں جن میں قران کریم کے نسخے موجود رہتے ہیں، اِسی لیے یہ محراب نظر نہیں آتی۔[1]

تاریخ

ترمیم

یہ محراب اسطوانہ تہجد کے بدیل کے طور پر تعمیر کی گئی جو مقصورہ کے اندر آ جانے کی وجہ سے عوام کی رسائی سے باہر ہو گیا تھا۔ اِس کے عین سیدھ میں سیدہ فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا کے حجرہ کا اسطوانہ تہجد موجود ہے جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ تہجد کے لیے مصلیٰ بچھایا کرتے تھے۔ جب صحابہ کرام کا ہجوم بڑھنے لگا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا مصلیٰٔ تہجد یہاں سے اُٹھا لیا۔[2]

تعمیر و مرمت

ترمیم

اِس محراب کو اِس اصل مقام پر پہلی بار مصر کے سلطان سیف الدین قایتبائی نے تعمیر کروایا تھا۔ اِس پر یہ عبارت کندہ تھی: ’’ ھذہ متہجد النبی صلی اللہ علیہ وسلم‘‘۔ سلطان عبد المجید اول کے عہدِ حکومت میں اِس محراب کی تزئین و آرائش اور مرمت کی گئی تھی۔[3]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. عبد الحمید قادری: جستجوئے مدینہ، صفحہ 504۔
  2. عبد الحمید قادری: جستجوئے مدینہ، صفحہ 504۔
  3. عبد الحمید قادری: جستجوئے مدینہ، صفحہ 504۔