محسن فخری زادہ
محسن فخری زادہ مہابادی (1958- 27 نومبر 2020ء) جمہوریہ اسلامی ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ایک افسر ، امام حسینؑ یونیورسٹی تہران میں فزکس کے پروفیسر اور انتہائی قابل جوہری سائنس دان تھے۔ انھیں 28 نومبر 2020ء کو ایران کے شہر تہران کے علاقے دماوند میں ایک دہشت گرد حملے میں شہید کر دیا گیا۔[6] وہ تا دم وفات وزارت دفاع میں تحقیق و ایجادات کے شعبہ کے سربراہ تھے۔[7]
حاجی | |
---|---|
محسن فخریزاده | |
(فارسی میں: مُحسن فخریزاده) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 21 مارچ 1961ء قم |
وفات | 27 نومبر 2020ء (59 سال)[1] |
وجہ وفات | شوٹ [2] |
مدفن | امامزادہ صالح |
طرز وفات | قتل [3] |
شہریت | پہلوی ایران (1957–1979) ایران (1979–2020) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ شہید بہشتی |
پیشہ | جوہری طبیعیات دان ، فوجی افسر |
مادری زبان | فارسی |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی |
ملازمت | جامعہ امام حسین |
عسکری خدمات | |
شاخ | سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی |
عہدہ | بریگیڈیئر جنرل |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
امریکی فارن پالیسی کی شائع کردہ دنیا کے 500 بااثر اشخاص کی فہرست میں محسن فخریزاده کو ایران کے 5 بااثر ترین افراد میں شمار کیا گیا تھا۔ ایران کے جوہری پروگرام کے بارے 24 مارچ 2007 ء کو پاس ہونے والی سیکیورٹی کونسل کی قرارداد نمبر 1747 میں ان کا نام پابندی والے افراد کی فہرست میں شامل تھا
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Iran: un scientifique spécialisé dans le domaine du nucléaire assassiné près de Téhéran (médias) — اخذ شدہ بتاریخ: 27 نومبر 2020
- ↑ Iran scientist linked to military nuclear program killed — اخذ شدہ بتاریخ: 27 نومبر 2020
- ↑ ناشر: بی بی سی — تاریخ اشاعت: 29 نومبر 2020 — Mohsen Fakhrizadeh: What were the motives behind his killing?
- ↑ Assassinated Iranian nuclear scientist awarded top honour — اخذ شدہ بتاریخ: 14 دسمبر 2020
- ↑ "شهید فخری زاده کیست؟"
- ↑ قوه قضائیه (2020-11-27)۔ "رئیس سازمان پژوهش و نوآوری وزارت دفاع در یک عملیات تروریستی به شهادت رسید"۔ قوه قضائیه | خبرگزاری میزان | Mizan Online News Agency (بزبان فارسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2020
- ↑ "وزارت دفاع ایران کشته شدن محسن فخریزاده را تأیید کرد" (بزبان فارسی)۔ بی بی سی فارسی