شیخ محمد الامین الکانمی (1776-8 جون 1837) ایک عالم، استاد، مذہبی اور سیاسی رہنما تھے جنہوں نے کانم بورنو سلطنت کے حکمران سیفاوا خاندان کے مشیر کے طور پر کام کیا۔ 1846 میں، الکانمی کا بیٹا عمر اول ابن محمد الامین بورنو کا واحد حکمران بن گیا، اس سے سیفاوا خاندان کی 800 سالہ حکمرانیکا خاتمہ ہوگیا۔ بورنو کا موجودہ شیخ، ایک روایتی حکمران جس کی نئى جگہ بورنو ریاست نائیجیریا میں باقی ہے، الکانمی کا جانشین ہے۔

ابتدائی زندگی اور کیریئر

ترمیم

الکانمی 1776 میں مرزُق میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد، محمد ننکا، کانیم بورنو سلطنت کے کانیم صوبہ میں ماؤ کے قریب ایک گاؤں فاہی سے تعلق رکھنے والے ایک معروف مقامی کانیم مالم ('اسلامی تعليمت کے استاد') تھے۔ ان کی ماں امیر عرب تاجر کی بیٹی تھیں۔ انہوں نے اپنے ابتدائی سالوں کا زیادہ تر حصہ مرزُق میں گزارا، جہاں انہیں قرآن پڑھایا گیا۔ اعلیٰ تعلیم کے لئے، انہوں نے مختلف علما سے علم حاصل کرنے کے لیے طرابلس سمیت دیگر مقامات کا سفر کیا۔ [1][2]

بورنو میں سوکوتو جہاد

ترمیم

دشمنی کا پھیلاؤ

ترمیم

جب الکانیمی ناگالا میں ہی تھے، انہوں نے فولانی جہاد کے بارے میں سنا، جو 1804 میں مملکتَ ہاؤسا میں شروع ہوا اور 1805 تک بورنو پہنچ گیا۔ اس تحریک کی قیادت ایک فولانی مبلغ اور عالم، شیخ عثمان دان فودیو نے کی تھی، جس کا مقصد ہاؤسا میں احیائے اسلام تھا۔ عثمان کی طرف سے جہاد کی اپیل کے ایک سال بعد، بورنو میں کئی مقامی فولانی رہنماؤں نے سوکوٹو سے جھنڈے وصول کیے اور بورنو کے مغربی اور جنوبی حصوں میں جہاد شروع کیا۔ [1]: 29-30 

برنی گجارگامو کی آزادی

ترمیم
 
1870 میں سوکوتو خلافت اور بورنو سمیت آس پاس کی ریاستوں کا نقشہ

جہاد کا نظریاتی دفاع

ترمیم

شہرت میں اضافہ

ترمیم

بورنو کا شیخ

ترمیم
 
الکانمی کی سرکاری مہر
 
1823 میں برنین کیفیلہ میں ڈینھم اور کلیپرٹن کا مائی ابراہیم کے ساتھ استقبال
 
محمد الامین الکانمی کا مقبرہ، کوکاوا، بورنو ریاست، نائیجیریا

ظاہری شکل اور تصویر

ترمیم

شاہی خاندان

ترمیم
محمد الامین الکانمی
شاہی القاب
ماقبل 
{{{before}}}
{{{title}}} مابعد 
{{{after}}}

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Louis Brenner (1973)۔ The Shehus of Kukawa : a history of the Al-Kanemi dynasty of Bornu۔ Internet Archive۔ Oxford : Clarendon Press۔ ISBN 978-0-19-821681-0 
  2. Elizabeth Allo Isichei, History of African Societies to 1870 (Cambridge: Cambridge University Press, 1997), pp. 318-320, آئی ایس بی این 0-521-45599-5.