محمد رضا کلاہی (فارسی: محمدرضا کلاهی) (1958–15 دسمبر 2015) ایران کی مجاہدین خلق تنظیم (MEK) کے رکن تھے، جن پر ایرانی حکام کے مطابق 28 جون 1981 کو اسلامی جمہوری پارٹی (IRP) کے ہیڈکوارٹر میں بم نصب کرنے کا الزام تھا، جس سے 70 سے زائد عہدیدار جاں بحق ہوئے۔ کلاہی کو 15 دسمبر 2015 کو قتل کر دیا گیا۔ ان کے قتل کے پیچھے اسلامی جمہوریہ ایران کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ الیکٹریکل انجینئرنگ کے پہلے سال کے طالب علم تھے اور IRP میں بطور الیکٹریشن کام کرتے تھے۔

محمد رضا کلاہی صمادی
کلاہی 1981 میں

معلومات شخصیت
پیدائش 1958
Iran
وفات 15 دسمبر 2015(2015-12-15) (عمر  56–57 سال)[1]
Almere, Netherlands[1]
طرز وفات قتل   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قومیت ایرانی
دیگر نام Ali Mo’tamed
جماعت People's Mujahedin
(1979–1981)
عملی زندگی
مادر علمی ایران یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (ڈرا آؤٹ)[2]
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Janene Pieters (27 October 2016)، "POLICE: SUSPECTS IN ALMERE ASSASSINATION FROM AMSTERDAM ZUIDOOST"، NL Times، اخذ شدہ بتاریخ 01 جون 2018 
  2. Seyed Hossein Mousavian، Shahir Shahidsaless (2014)۔ Iran and the United States: An Insider's View on the Failed Past and the Road to Peace۔ Bloomsbury Publishing۔ ISBN 978-1628927603 
  3. "Another Twist In Mysterious Murder Of 1981 Tehran Bombing Suspect"، Radio Free Europe/Radio Liberty، 30 May 2018، اخذ شدہ بتاریخ 01 جون 2018