محمد سعید سہالوی فتاویٰ عالمگیری کی مجلس مؤلفین کے حصہ دارتھے
شیخ قطب الدین شہید انصاری سہالوی کے دوسرے بیٹے تھے سہالی میں پیدا ہوئے زندگی کی ابتدائی منزلیں وہیں طے کیں اپنے والد شیخ قطب الدین شہید انصاری سے علم حاصل کیا اور کئی برس ان کی صحبت میں رہے۔ علم و فضل میں یکتا،انتہائی باحیاء،صاحب عفت اور عالم باعمل تھے۔ باپ کی شہادت کے بعد اورنگزیب عالمگیر کے پاس گئے ان دنوں وہ بلاد دکن میں تھاان سے والد کی شہادت کا ذکر کیا تو انھیں لکھنؤ میں ایک رفیع الشان محل عطا کیا جو اس سے قبل ایک فرنگی تاجر کے پاس تھا جو اسے خالی کر کے وطن واپس چلا گیا تھااسی وجہ سے اسے فرنگی محل کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔
محمد سعید بادشاہ سے مل کر سہالی گئے اہل و عیال اور اعزہ و اقارب کو ساتھ لے کرلکھنو میں فرنگی محل میں اقامت پزیر ہو گئے۔
بعد میں دہلی میں بادشاہ عالمگیر سے ملے اور فتاوی عالمگیری کے مؤلفین میں شامل کیے گئے عین عالم شباب میں شاہ عالم کے عہد میں وفات پا گئے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. اردو دائرہ معارف اسلامیہ جلد 15 صفحہ 152 دانش گاہ پنجاب لاہور