محمد سہول بھاگلپوری
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ (23 July 2019) |
مولانا محمد سہول بھاگلپوری مفتی محمد شفیع عثمانی کے بعد دار العلوم دیوبند کے پانچویں مفتی اعظم تھےـ
محمد سہول بھاگلپوری | |
---|---|
مذہب | اسلام |
سوانح
ترمیمآپ کا وطن پورینی ، ضلع بھاگلپور تھا ، ، ابتدائی تعلیم کے بعد بھاگلپور ، کانپور ، حیدرآباد دہلی میں رہ کر تعلیم حاصل کی ، آپ کے اساتذہ میں اشرف عالم بھاگلپوری ، اشرف علی تھانوی ، اسحٰق بردوانی ، لفط اللہ علی گڑھی ، عبد الوہاب بہاری ، نذیر حسین دہلوی جیسے نامور اساتذہ اور علما ہیں ، جن سے دورہ سے پہلے مختلف علوم و فنون میں کتابیں پڑھیں ، اخیر میں دار العلوم دیوبند آئے اور سن 1317 ہجری میں محمود حسن دیوبندی کے درس میں شریک ہوکر تکمیل کی ۔ تکمیل کے بعد سات ، آٹھ سال دار العلوم دیوبند میں درجہ علیا کے مدرس و مفتی رہے، اس کے بعد مدرسہ عزیزیہ بہار شریف ، مدرسہ عالیہ کلکتہ ، مدرسہ عالیہ سلہٹ میں صدر مدرس اور شیخ الحدیث رہے ، 1920 میں مدرسہ اسلامیہ شمس الہدی پٹنہ کے پرنسپل مقرر ہویے ، دار العلوم دیوبند کی مجلس شوری کے 1350 سے 1362 تک رکن رہے ، 12 رجب 1367 میں وفات ہوئی اور وطن میں ہی تدفین ہوئی ـ[1] ان کے تحریر کردہ فتاویٰ کی تعداد کافی ہے ، دو کتابیں مطبوعہ بھی ہیں ۔[2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 22 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2018
- ↑ مشاہیر علما دیوبند ، صفحہ60