دار العلوم دیوبند
دار العلوم دیوبند بھارت کا ایک اسلامی مدرسہ ہے، جہاں سنی دیوبندی مکتب فکر کا آغاز ہوا۔ یہ ادارہ اترپردیش ضلع سہارنپور کے ایک قصبہ دیوبند میں واقع ہے۔ یہ مدرسہ 1866ء میں محمد قاسم نانوتوی، فضل الرحمن عثمانی، سید محمد عابد دیوبندی اور دیگر حضرات نے قائم کیا تھا۔ محمود دیوبندی اس ادارے کے پہلے استاد اور محمود حسن دیوبندی اس کے پہلے طالب علم تھے۔
قسم | جامعہ اسلامیہ |
---|---|
قیام | 31 مئی 1866 |
بانیان | محمد قاسم نانوتوی ، سید محمد عابد دیوبندی ، فضل الرحمن عثمانی و دیگر۔ |
چانسلر | مجلس شوریٰ دار العلوم دیوبند |
ریکٹر | ابو القاسم نعمانی |
طلبہ | تقریبًا 5000 |
مقام | دیوبند، ، بھارت |
کیمپس | شہری؛ 70 ایکڑ |
ویب سائٹ | www |
مجلس شورٰی دار العلوم دیوبند نے 14 اکتوبر 2020ء میں سید ارشد مدنی کو صدر المدرسین اور ابو القاسم نعمانی کو شیخ الحدیث مقرر کیا۔[1]
تاریخ
دار العلوم دیوبند 30 مئی 1866 کو فضل الرحمن عثمانی، سید محمد عابد دیوبندی، محمد قاسم نانوتوی، مہتاب علی، نہال احمد اور ذوالفقار علی دیوبندی کے ذریعہ قائم کیا گیا تھا۔[2][3] محمود دیوبندی کو پہلے استاد کے طور پر مقرر کیا گیا تھا اور محمود حسن دیوبندی پہلے طالب علم تھے، جنھوں نے مدرسہ میں داخلہ لیا تھا۔[4]
1982ء میں محمد طیب قاسمی کے دورِ اہتمام میں مدرسہ میں انتظامی تنازعات پیدا ہو گئے، جس کے نتیجہ میں دار العلوم وقف دیوبند کا قیام عمل میں آیا۔[5][6]
فروری 2008ء میں مدرسہ کے زیر اہتمام "کل ہند دہشت گردی مخالف کانفرنس" میں ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کی گئی تھی۔[7]
انتظامیہ
سید محمد عابد دیوبندی مدرسہ کے پہلے مہتمم تھے۔[8] ابو القاسم نعمانی 24 جولائی 2011ء کو غلام محمد وستانوی کے بعد مدرسہ کے تیرہویں مہتمم منتخب ہوئے۔[9][10]
فضلا
بعض فضلائے دار العلوم کے نام درج ذیل ہیں:
- محمود حسن دیوبندی، تحریکِ ریشمی رومال کے رہنما
- انور شاہ کشمیری، عظیم محدث
- اشرف علی تھانوی، صاحب نسبت بزرگ اور بہشتی زیور و بیان القرآن کے مصنف
- علامہ شبیر احمد عثمانی سابق صدر مہتمم دارالعلوم دیوبند
- محمد شفیع دیوبندی، پاکستان کے پہلے مفتی اعظم اور معارف القرآن کے مصنف
- قاری محمد طیب، مہتمم دارالعلوم دیوبند
- محمد الیاس کاندھلوی، تبلیغی جماعت کے بانی
- حسین احمد مدنی، متحدہ قومیت اور اسلام کے مصنف
- منت اللہ رحمانی، امارت شرعیہ کے چوتھے امیر
- شریف حسن دیوبندی دار العلوم دیوبند کے ساتویں شیخ الحدیث
- محمود حسن گنگوہی
- سید عبد العلی حسنی، سابق ناظم ندوۃ العلماء
- مجاہد الاسلام قاسمی، سابق صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ
- محمد سالم قاسمی، سابق صدر مہتمم دار العلوم وقف دیوبند
- ارشد مدنی، صدر جمعیۃ علماء ہند (الف)
- خالد سیف اللہ رحمانی، موجودہ صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ
اشاعتیں
دار العلوم دیوبند سے شائع ہونے والے موجودہ رسالے:
- مجلہ الداعی ، عربی ماہنامہ۔
- ماہنامہ دار العلوم ، اردو ماہنامہ۔
- النهضة الأدبية، عربی سہ ماہی رسالہ۔
زیر انتظام شعبہ جات
درج ذیل شعبہ جات دار العلوم دیوبند کے زیر انتظام ہیں:
- شیخ الہند اکیڈمی
- کل ہند مجلس تحفظ ختم نبوت
- کل ہند رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ
- شعبہ تحفظ سنت
- شعبہ رد عیسائیت و مطالعہ دیگر مذاہب
موجودہ نصاب عالمیت
دار العلوم دیوبند میں عالمیت کے آٹھ سالہ نصاب میں مندرجۂ ذیل کتابیں شامل ہیں:[11][12]
نمبر شمار | سال | کتابیں | |
---|---|---|---|
(1) | اول | اصول التجوید، سیرت خاتم الانبیاء، میزان و منشعب (مکمل)، پنج گنج (تا فصل چہارم مکمل)، نحو میر، شرح مأۃ عامل، القراءۃ الواضحہ (حصہ اول)، مفتاح العربیہ (حصۂ اول مکمل، حصۂ دوم تا الدرس الرابع والعشرون) | |
(2) | دوم | جمال القرآن، علم الصیغہ (تا افاداتِ نافعہ، ص: 74)، فصول اکبری (خاصیات ابواب مکمل)، ہدایۃ النحو، القراءۃ الواضحہ (حصہ دوم)، نفحۃ الادب، نور الایضاح، مختصر القدوری (اول تا ختم کتاب الحج)، آسان منطق، المرقاۃ فی المنطق (تا فصل فی الاغالیط) | |
(3) | سوم | ترجمۂ قرآن (سورۂ ق تا سورۂ ناس مکمل)، نفحۃ العرب (ابتدا تا ختم عنوان نبذۃ من ذکاوۃ العرب)، مشکوٰۃ الآثار، مختصر القدوری (کتاب البیوع تا ختم کتاب)، کافیہ، القراءۃ الواضحہ (حصہ سوم)، تعلیم المتعلم، شرح التہذیب (از صفحہ 63 تا ختم کتاب) | |
(4) | چہارم | ترجمۂ قرآن (سورۂ یوسف تا سورۂ حجرات مکمل)، شرح الوقایہ (حصہ اول مکمل، حصہ دوم تا کتاب العتاق)، قطبی (ابتدا تا الفصل الثانی فی المختلطات)، تسہیل الاصول، اصول الشاشی، دروس البلاغۃ، الفیۃ الحدیث، تاریخ الخلفاء مترجم اردو (حصہ بنو امیہ)، تاریخ ملت (حصہ بنو عباس) | |
(5) | پنجم | ترجمۂ قرآن (سورۂ فاتحہ تا سورۂ ہود مکمل)، ہدایہ اول (از ابتدا تا کتاب الحج مکمل)، نور الانوار (کتاب اللہ مکمل)، مختصر المعانی (الفن الاول مکمل)، مقامات حریری (پندرہ مقامے)، سلم العلوم (ابتدا تا شرطیات)، کتاب العقیدۃ الطحاویۃ، تاریخ سلاطین ہند (مطالعہ) | |
(6) | ششم | تفسیر جلالین (مکمل)، ہدایہ ثانی (از کتاب النکاح تا ختم کتاب الاَیمان)، الفوز الکبیر، حسامی (از کتاب السنۃ تا ختم کتاب)، مبادی الفلسفہ، میبذی (تا الفن الاول من القسم الثانی ما یعم الاجسام مکمل)، قصائد منتخبہ من دیوان المتنبی، دیوان حماسہ (ابتدا تا ختم باب الادب)، اصح السیر (مطالعہ) | |
(7) | ہفتم | مشکوٰۃ المصابیح (ثلث اول: تا باب زیارۃ القبور مکمل، ثلث ثانی: تا از کتاب الزکاۃ تا باب تغطیۃ الاوانی، ثلث ثالث: از کتاب اللباس تا ختم کتاب)، ہدایہ ثالث (از کتاب البیوع تا ختم کتاب الاقرار)، ہدایہ رابع (از کتاب الشفعۃ تا ختم ما یحدثہ الرجل فی الطریق من کتاب الدیات)، مقدمۂ شیخ عبد الحق، شرح نخبۃ الفکر (مکمل)، شرح العقائد النسفیۃ (مکمل)، سراجی (ابتدا تا باب ذوی الارحام) | |
(8) | دورۂ حدیث شریف | صحیح بخاری (مکمل)، صحیح مسلم (جلد اول: ابتدا تا کتاب الایمان، جلد دوم: ابتدا تا کتاب الجہاد)، جامع ترمذی (مکمل)، سنن ابی داؤد (جلد اول: کتاب الطہارۃ، کتاب الزکاۃ، جلد دوم: از ابتدا تا بقیۃ کتاب الجہاد، کتاب الخراج والفتی والامارۃ، کتاب العتق، کتاب الدیات)، سنن نسائی (کتاب الصیام، کتاب المناسک)، سنن ابن ماجہ (ابتدا تا کتاب الطہارۃ و ابواب الادب)، شرح معانی الآثار (طحاوی) (از کتاب الصلاۃ تا باب الوتر)، شمائل ترمذی (مکمل)، موطأ امام مالک (از کتاب الاشربۃ تا ما جاء فی الحجامۃ وأجرۃ الحجام)، موطأ امام محمد (کتاب النکاح، کتاب الطلاق، کتاب الضحایا) |
حوالہ جات
- ↑ "مہتمم دارالعلوم دیوبند مفتی ابو القاسم نعمانی شیخ الحدیث اور مولانا ارشد مدنی صدر المدرسین منتخب"۔ عصر حاضر پورٹل۔ 14 اکتوبر 2020۔ 18 مئی 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2020
- ↑ محمد میاں دیوبندی۔ علمائے حق کے مجاہدانہ کارنامے۔ نئی دہلی: فیصل پبلیکیشنز۔ صفحہ: 44–47
- ↑ روشن دلال (2014)۔ The Religions of India: A Concise Guide to Nine Major Faiths۔ Penguin UK۔ ISBN 9788184753967۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مئی 2021
- ↑ Barbara Metcalf (1978)۔ "The Madrasa at Deoband: A Model for Religious Education in Modern India"۔ موڈرن ایشین اسٹڈیز۔ 12 (1): 111–134۔ ISSN 0026-749X۔ JSTOR 311825۔ doi:10.1017/S0026749X00008179
- ↑ https://www.researchgate.net/publication/237541853_2_Change_and_Stagnation_in_Islamic_Education_The_Dar_al-'Ulum_of_Deoband_after_the_Split_in_1982
- ↑ Gerhard Bowering، Patricia Crone، Mahan Mirza، Wadad Kadi، Muhammad Qasim Zaman، Devin J. Stewart (2013)۔ The Princeton Encyclopedia of Islamic Political Thought۔ ISBN 978-0691134840
- ↑ "Muslim clerics declare terror "un-Islamic"" Times of India 25 February 2008.
- ↑ سید محبوب رضوی (1995ء)۔ تاریخ دار العلوم دیوبند۔ جلد دوم۔ دیوبند: ادارۂ اہتمام دار العلوم دیوبند۔ صفحہ: 225
- ↑ ابنتیکا گھوش (25 جولائی 2011)۔ "Vastanvi axed as Darul V-C for praising Modi"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2020
- ↑ "Maulana Mufti Abul Qasim Nomani, New Acting Mohtamim of Darul Uloom Deoband"۔ دیوبند آن لائن۔ 01 اپریل 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اپریل 2019
- ↑ محمد اللہ خلیلی قاسمی (اکتوبر 2020ء)۔ "نصاب تعلیم فاضل کورس"۔ دار العلوم دیوبند کی جامع و مختصر تاریخ (تیسرا ایڈیشن)۔ دیوبند: شیخ الہندؒ اکیڈمی۔ صفحہ: 258–262
- ↑ "نصاب تعلیم دار العلوم دیوبند: از اول عربی تا دورۂ حدیث شریف"۔ قواعد داخلہ۔ دیوبند: دفتر تعلیمات دار العلوم دیوبند۔ 1443-44ھ (بہ مطابق: 2022-23ء)۔ صفحہ: 22–23
مزید دیکھیے
بیرونی روابط
ویکی ذخائر پر دار العلوم دیوبند سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |