محمد ہارون عباس (Muhammad Haroon Abbas)، صحافی، براڈکاسٹراورسافٹ وئر انجینئرپاکستان کے مانچسٹر فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم فیصل آباداوربراڈکاسٹنگ کی تعلیم ہلورسم اکیڈمی، ہالینڈسے حاصل کی۔ کمپیوٹر میں تعلیم اسلام آباد، پاکستان سے حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ، ریڈیائی صحافت سے وابستہ رہے ہیں۔ اس حوالے سے پاکستان کے مختلف ریڈیو چینلزکے ساتھ ساتھ ریڈیو ایران،ریڈیو پاکستان سے ان کی وابستگی رہی۔

محمد ہارون عباس

محمد ہارون عباس کا تعلق فیصل آباد کے ایک مذہبی اور علمی گھرانے سے ہے۔ ان کے بڑے بھای ہمایوں عباس تصوف کے حوالے سے ماہر سمجھے جاتے ہیں اور چالیس سے زیادہ کتب کے مصنف ہیں۔ وہ گلاسگو یونیورسٹی میں مدرس رہے ہیں اور اس وقت پاکستان کی قدیم علمی درسگاہ جی سی یونیورسٹی میں شعبہ علوم اسلامیہ کے صدر نشین ہیں۔

تعلیم اور صحافتی سرگرمیوں کے سلسلے میں وہ پاکستان کے مختلف شہروں کے علاوہ ایران، سری لنکا، نیپال، وسطی ایشیائی ریاستوں کے علاوہ مشرقی یورپ کے مختلف ممالک کا سفر کر چکے ہیں۔ مختلف اخبارات میں سماجی، سیاسی اور تکنیکی امور پر ان کے مضامین شائع ہوتے رہتے ہیں۔ علاوہ ازیں اردو زبان کو کمپیوٹزاڈ شکل میں ڈھالنے میں ان کا بہت بڑا کردار ہے۔

محمد ہارون عباس ڈیجیٹل میڈیا یا ویب جرنلزم کے حوالے سے پاکستان میں ایک مستند حوالہ سمجھے جاتے ہیں اوراسی موضوع پر پاکستان کی مختلف یونیورسٹیوں میں لیکچر دیتے ہیں۔

محمد ہارون عباس ممتاز این جی اوز سے وابستہ رہے ہیں۔ جن میں جنوب ایشیائی ممالک کی تنظیم ساوتھ ایشین سنٹر اور پاکستان کی غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندہ فورم پاکستان این جی اوز فیڈرشین شامل ہیں۔ علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی میڈیا ونگ اسلام آباداور پاکستان کے پارلیمنٹرینز کی تنظیم پارلیمنٹرین کمشن فار ہیومین رائٹس میں بھی تکنیکی امور کے نگران رہے۔ وہ پاکستان کے سب سے بڑے نیوز گروپ جنگ گروپ آف نیوزپیپرز، پاکستان کے اردو زبان کے فروغ کے لیے قائم کیے گئے ادارے مقتدرہ قومی زبان، پاکستان کے سب سے بڑے صنعتی گروپ دیوان گروپ آف کمپنیز کو تکنیکی خدمات فراہم کرتے رہے ہیں۔

محمد ہارون عباس اردو کے پہلے اور معروف نیوز نیٹورک القمر آن لائن کے انتظامی اور تکنیکی امور کے نگران ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ انٹرنیٹ پر پاکستان کی تمام نیوز سائٹس کے پلیٹ فارم پاکستان سائبر نیوز سوسایٹی ( [All Pakistan CYber News Society])کے پہلے صدر بھی ہیں۔