مرتضیٰ شہرزوری
ابو محمد عبد اللہ بن قاسم بن مظفر بن علی (شعبان 465ھ / اپریل 1073ء – ربیع الاول 511ھ / جولائی 1117ء) جو زیادہ تر مرتضیٰ شہرزوری کے نام سے مشہور تھے۔آپ پانچویں صدی ہجری میں موصل سے تعلق رکھنے والے ایک شاعر، حدیث کے عالم اور فقیہ تھے۔
شاعر ، محدث | |
---|---|
مرتضیٰ شہرزوری | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | عبد الله بن القاسم بن المظفر |
پیدائش | سنہ 1073ء (عمر 950–951 سال) |
وجہ وفات | طبعی موت |
رہائش | موصل |
شہریت | خلافت عباسیہ |
کنیت | ابو محمد |
لقب | الشہرزوری |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
وجۂ شہرت: | شاعر |
پیشہ | محدث ، شاعر ، قاضی |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
سیرت
ترمیمعبد اللہ بن قاسم بن مظفر سنہ 465ھ میں شہر موصل میں پیدا ہوئے اور وہ اپنی زندگی کے ایک دور میں بغداد چلے گئے تھے جہاں انہوں نے حدیث اور اسلامی فقہ کی تعلیم حاصل کی۔پھر آپ نے موصل شہر میں عدلیہ کو سنبھال لیا، اور وہ اپنی زندگی کے آخر تک موصل میں ہی رہے۔مرتضیٰ شہرزوری تقریروں اور خطبات دینے میں ماہر تھے، اور وہ شاعری کرتے تھے، اور ان کی نظموں میں اسلامی صوفی ذائقہ تھا۔ مرتضیٰ شہرزوری کی وفات 510ھ میں ہوئی۔ [1][2]
وفات
ترمیممرتضیٰ شہرزوری کی وفات ربیع الاول کے مہینے میں سنہ 510ھ میں ہوئی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ عمر فروخ، تاريخ الأدب العربي: من مطلع القرن الخامس الهجري إلى الفتح العثماني. الجزء الثالث. دار العلم للملايين - بيروت. الطبعة الرابعة - 1981، ص. 230-232
- ↑ خير الدين الزركلي. الأعلام. دار العلم للملايين - بيروت. الطبعة الخامسة - 2002. ج. 4، ص. 235