کاظم علی جوان کی پیدائش کے بارے میں کچھ معلوم نہیں۔ مرزا کاظم علی جوان جن کا وطن دلی تھا، دلی کی تباہی کے بعد پھرتے پھراتے لکھنؤ آئے۔ لکھنؤ میں ان دنوں شعر و شاعری کی محفلیں گرم تھیں۔ بحیثیت شاعر انھوں نے بہت جلد مقبولیت حاصل کی۔ فورٹ ولیم کالج میں کرنل اسکاٹ کی وساطت سے ملازم ہوئے۔ 1801ء میں فورٹ ولیم کالج میں اپنی ملازمت کا آغاز کیا۔ 3 جولائی 1816ء کو ان کا انتقال ہوا۔

تصانیف

ترمیم

کاظم علی جوان کی تصانیف مندرجہ ذیل ہیں:

  1. سکنتلا“ ان کی مشہور کتاب ہے جو کالی داس کے مشہور ڈرامے شکنتلا کا ترجمہ ہے۔ اس کتاب میں جوان نے ہندوستانی معاشرت کی کہانی میں عربی اور فارسی کے الفاظ بلا تکلف استعمال کیے ہیں۔ کتاب کی عبارت مجموعی طور پر روزمرہ اور محاورے کے مطابق ہے۔
  2. بارہ ماسہ“ میں جوان نے ہندوﺅں اور مسلمانوں کے تہواروں کا حال مثنوی کے پیرائے میں بیان کیا ہے۔