مرغوب بنی حالی
غلام محمد گیری (پیدائش 1937) اپنے قلمی نام مرغوب بنی حالی کے نام سے مشہور ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ یافتہ کشمیری شاعر ہیں۔ وہ بانہال جموں و کشمیر سے ہے۔
مرغوب بنی حالی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 1937 |
وفات | 27 اپریل 2021 (83–84 سال) سری نگر |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | کشمیری |
اعزازات | |
ساہتیہ اکادمی ایوارڈ (برائے:Partavistan) (1979)[1] |
|
![]() | |
درستی - ترمیم ![]() |
ذاتی زندگیترميم
جب وہ 8 سال کے تھے تو مرغوب نے اپنی والدہ کو اور والد 14 سال کی عمر میں والد کو کھو دیا۔ انہوں نے جامعہ کشمیر، کشمیری زبان کے شعبہ، وسطی ایشیائی مطالعات کے شعبہ اور اقبال انسٹی ٹیوٹ میں مختلف صلاحیتوں میں کام کیا۔
ادبی کامترميم
بنیہالی کو 1979 میں ان کے شعری مجموعہ ’پرتاوستان‘ کے لیے کشمیری ادب کے لیے ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ [2] انہوں نے ریاست جموں و کشمیر میں بڑھتی عدم رواداری اور فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف اپنا ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ واپس کیا جس کے نتیجے میں جنوبی کشمیر کے باٹینگو کے نوجوان زاہد بھٹ کی موت ہو گئی۔
ایوارڈز اور قابل ذکر کارنامےترميم
- ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ برائے کشمیری ادب (1979)، پرتاوستان کے لیے [2]
مزید دیکھیےترميم
حوالہ جاتترميم
- ↑ http://sahitya-akademi.gov.in/awards/akademi%20samman_suchi.jsp#KASHMIRI — اخذ شدہ بتاریخ: 28 فروری 2019
- ^ ا ب "Here are the 33 writers who returned their Sahitya Akademi awards". indianexpress.com. 27 اکتوبر 2015. 28 نومبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 5 فروری 2019.