کشمیری زبان
کشمیری زبان ( کشمیری: کٲشُر، دیوناگری: कॉशुर) بھارت اور پاکستان کی ایک اہم زبان ہے۔ متکلمین کی تعداد 15 لاکھ سے کچھ اوپر ہے۔
کشمیری | |
---|---|
Kashmiri कॉशुर, كأشُر | |
![]() | |
تلفظ | [kə:ʃur] |
مقامی | جموں و آزاد کشمیر[1] |
علاقہ | وادی کشمیر، وادی چناب |
نسلیت | کشمیری |
مقامی متکلمین | 6.8 ملین (2011 مردم شماری)e18 |
لہجے |
|
خط نستعلیق (معاصر),[2] دیوناگری (معاصر)،[2] شاردا رسم الخط (قدیم/مذہبی)[2] | |
رسمی حیثیت | |
دفتری زبان | ![]() |
زبان رموز | |
آیزو 639-1 | ks |
آیزو 639-2 | kas |
آیزو 639-3 | kas |
گلوٹولاگ | kash1277 [4] |
بمطابق 2011 مردم شماری جموں و کشمیر کی کل آبادی 12541302 ہیں جس میں کم و بیش 9567000 کشمیری زبان بولنے والے افراد ہیں۔ کشمیری زبان بولنے والے افراد میں اکثریت مسلمانوں کی ہے، کشمیری پنڈت اور سکھ قوم کے لوگ بھی کشمیری بولتے ہیں۔ مگر اصل میں یہ زبان کشمیری مسلمانوں سے ترویج پا رہی ہیں۔
کشمیری زبان کی تاریخ 5000 سال پرانی تہذیب کا احاطہ کیے ہوئے ہیں جس کے علمی ثبوت 2000 سال پرانے ہیں۔کشمیر میں ہندو ،سکھ، افغانی ،مغل،ڈوگری اور خاص کر ایرانی زبان کے الفاظ گردشِ دوراں کے ساتھ شامل ہوتے رہیں اور رسم الخط بھی تبدیل ہوتا رہا۔
موجودہ دور میں کشمیری زبان کا رسم الخط فارسی زبان کے مطابق ہیں۔1947 ڈوگرہ شاہی کے زوال کے ساتھ ہی کشمیری زبان نے اپنے پیر جمانا شروع کیے اور کئی معتبر مصنف ادیب اور شاعر منظر عام پر آئے۔ تقسیم ہند کے بعد جو سماجی تبدیلیاں برصغیر میں رونما ہوئیں اس کی لپیٹ میں کشمیری زبان بھی آگئی اور تا دم کشمیری زبان ریاست جموں و کشمیر کی سرکاری زبان نہ بن پائی۔ کشمیر کے دونوں حصوں یعنی آزاد کشمیر جو پاکستان کے زیر انتظام ہے اور کشمیر جو ہندو ستان کے زیر قبضہ ہے میں کشمیری زبان کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ۔
مشاہیر ادبترميم
حوالہ جاتترميم
- ↑
- ^ ا ب پ Sociolinguistics. Mouton de Gruyter. 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2009.
- ↑ Kashmiri: A language of Pakistan |publisher = Ethnologue |accessdate = 2007-06-02}}
- ↑ ہیمر اسٹورم، ہرالڈ؛ فورکل، رابرٹ؛ ہاسپلمتھ، مارٹن، ویکی نویس (2017ء). "Kashmiri". گلوٹولاگ 3.0. یئنا، جرمنی: میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ فار دی سائنس آف ہیومین ہسٹری.