مسجد السقیا یہ مسجد اس جگہ تعمیر کی گئی جہاں نبی کریم ﷺ نے غزوہ بدر کے موقع پر اپنے لشکر کا جائزہ لیا اور اپنی قُبہ (خیمہ) نصب کی۔ یہ وہی مقام ہے جہاں اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کو وعدہ فرمایا تھا کہ دو گروہوں میں سے ایک آپ کا ہوگا، یا تو قافلہ یا لشکر۔ جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے: "وَإِذْ يَعِدُكُمُ اللَّهُ إِحْدَى الطَّائِفَتَيْنِ أَنَّهَا لَكُمْ وَتَوَدُّونَ أَنَّ غَيْرَ ذَاتِ الشَّوْكَةِ تَكُونُ لَكُمْ وَيُرِيدُ اللَّهُ أَنْ يُحِقَّ الْحَقَّ بِكَلِمَاتِهِ وَيَقْطَعَ دَابِرَ الْكَافِرِينَ" (الأنفال: 7) یہ آیت اس واقعے کی یاد دلاتی ہے جب مسلمانوں نے اللہ کے وعدے پر یقین رکھتے ہوئے حق کا دفاع کیا۔[1][2]

مسجد السقيا
 

ملک سعودی عرب   ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جگہ مدینہ منورہ   ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نقشہ
إحداثيات 24°27′41″N 39°36′02″E / 24.46125833°N 39.60056944°E / 24.46125833; 39.60056944   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تسمیہ کا پس منظر

ترمیم

اس مسجد کا نام "مسجد السقیا" رکھا گیا کیونکہ یہ "بئر السقیا" کے قریب واقع ہے، جو صحابی سعد بن ابی وقاصؓ کی ملکیت تھی۔ یہ کنواں مسجد کے جنوب میں ہے، جہاں رسول اللہ ﷺ نے وضو فرمایا تھا۔

حضرت علیؓ سے روایت ہے:

"ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک غزوے میں نکلے، حتیٰ کہ ہم حرۃ السقیا پہنچے، جو سعد بن ابی وقاصؓ کی تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مجھے وضو کے لیے پانی دو، پھر آپ ﷺ نے وضو کیا، قبلہ رخ ہوکر دعا کی: اے اللہ! ابراہیم تیرے بندے اور خلیل تھے، انہوں نے مکہ کے لوگوں کے لیے برکت کی دعا کی۔ اور میں تیرا بندہ اور رسول ہوں، میں تجھ سے مدینہ کے لوگوں کے لیے ان کے مد اور صاع میں برکت کی دعا کرتا ہوں، اور برکت کے ساتھ دوہری برکت عطا فرما۔"[3]

مقام کا تعارف

ترمیم

مسجد السقیا مدینہ منورہ میں باب العنبرية کے قریب واقع ہے۔ یہ مسجد ریلوے اسٹیشن کی حدود میں ہے اور موجودہ وقت میں امانتِ مدینہ کی عمارت کے سامنے واقع ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ زمین صحابی رسول ﷺ سعد بن ابی وقاصؓ کی ملکیت تھی۔

بیرونی روابط

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. تاريخ معالم المدينة المنوّرة 1 : 72 ، ووفاء الوفا 3 : 972
  2. الأنفال 7 : 8
  3. المدينة المنورة درة المدائن، مختار محمد بلول، ط1، دار بلول للنشر والتوزيع، 1421هـ/2000م، ص144.