مس فاطمہ
غلام فاطمہ (پیدائش: جولائی 1912 [1] - ؟، 1990)، جسے اکثر 'مس فاطمہ' کے نام سے جاتا ہے، ہندوستانی نژاد ہندوستانی خاتون شطرنج کھلاڑی تھیں۔
مس فاطمہ | |
---|---|
شخصی معلومات | |
پیدائش | پنجاب |
شہریت | مملکت متحدہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | شطرنج باز |
کھیل | شطرنج |
درستی - ترمیم |
غلام فاطمہ [2] نے 1933 میں ہیسٹنگز میں برطانوی خواتین کی شطرنج چیمپیئن شپ جیتی۔[3][4] اس کا پہلا باضابطہ مقابلہ لندن میں 1932 میں برطانوی خواتین کی شطرنج چیمپین شپ تھا جس میں اس نے 6 ویں پوزیشن حاصل کی ( ایدھ مشیل نے یہ مقابلہ جیتا)۔ وہ سر عمر حیات خان کے خاندان کی رکن تھیں۔ سن 1929 ، 1932 اور 1933 میں برطانوی مینز شطرنج چیمپیئن میر سلطان خان تھا جو سر عمر حیات خان کا خادم تھا۔ [5] ایڈورڈ ونٹر کے مطابق، "مس فاطمہ کا سلطان خان کے بارے میں انٹرویو بینڈنگ لمیٹڈ ٹیلی ویژن پروڈکشن دی سلطان آف شطرنج چینل 4 نے برطانیہ میں 19 ستمبر 1990 کو نشر کیا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ انھوں نے جارج پنجم کی اہلیہ ملکہ مریم کو شطرنج کی کچھ ہدایت دی تھی۔
حوالہ جات
ترمیمٗٗ
- ↑ Various UK newspaper reports, e.g. Western Mail, 12 اگست 1933, coinciding with her British Championship title win in اگست 1933, give her age as 21 years and 1 month.
- ↑ Ship's Passenger List for the Moldavia, 29 دسمبر 1933, gives her name as 'Ghulam Fatima' though the latter name is misspelt as 'Fatims'۔
- ↑ David Hooper and Kenneth Whyld, The Oxford Companion to Chess (2nd ed. 1992)، Oxford University Press, p. 402. آئی ایس بی این 0-19-866164-9۔
- ↑ Philip W. Sergeant، A Century of British Chess، David McKay, 1934, pp. 281, 338.
- ↑ https://web.archive.org/web/20091028082847/http://www.geocities.com/SiliconValley/Lab/7378/who.htm