مصطفی صبری آفندی
سلطنت عثمانیہ کے آخری شیخ الاسلام، عالم دین، مفتی اعظم، فقیہ، مصنف و مؤلف
مصطفی ٰصبری آفندی (پیدائش: 22 جون 1869ء— وفات: 12 مارچ 1954ء) سلطنت عثمانیہ کے آخری شیخ الاسلام، عالم، مفتی اعظم، محقق، مصنف و مؤلف تھے۔
مصطفی صبری آفندی | |
---|---|
(ترکی میں: Mustafa Sabri Efendi) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 22 جون 1869ء توقات |
وفات | 12 مارچ 1954ء (85 سال) قاہرہ |
شہریت | سلطنت عثمانیہ مصر |
عملی زندگی | |
پیشہ | الٰہیات دان [1]، استاد جامعہ ، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | ترکی ، عربی |
شعبۂ عمل | فقہ |
ملازمت | جامعہ الازہر |
تحریک | اہل سنت |
درستی - ترمیم |
تصانیف
ترمیم- موقف العقل والعلم والعالم من رب العالمين وعباده المرسلين.[2]
- موقف البشر تحت سلطان القدر.[3]
- مسألة ترجمة القرآن
- النكير على منكري النعمة من الدين والخلافة والأمة
- قولي في المرأة ومقارنته بأقوال مقلدة الغرب
وفات
ترمیممصطفی صابری آفندی 2 مارچ 1954ء کو مصر میں انتقال کر گئے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/132035618 — اخذ شدہ بتاریخ: 11 مارچ 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ "موقف العقل والعلم والعالم من رب العالمين وعباده المرسلين - مصطفى صبري"۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 دسمبر 2022
- ↑ "mokef albashar" (بزبان عربی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 دسمبر 2022