مطبع نظامی
مطبع نظامی غیر منقسم ہندوستان کا ایک انتہائی معروف دار الاشاعت تھا جسے مطبع مصطفائی کے مالک مولوی مصطفی خان کے چھوٹے بھائی مولوی عبد الرحمن شاکر نے سنہ 1854ء میں قائم کیا۔ اس مطبع سے قبل مولوی عبد الرحمن نے لکھنؤ میں مطبع عبد الرحمن کے نام سے ایک اشاعت گھر قائم کیا تھا۔ لیکن حکم امتناعی کے بعد اسے بند کرکے کانپور چلے آئے اور اپنے برادر بزرگ مولوی مصطفی کے مطبع میں کام کرتے رہے۔ پھر سنہ 1854ء میں اپنا علاحدہ مطبع قائم کیا جو طباعتی معیار، کاغذی نفاست اور صحت املا کے لحاظ سے دیگر تمام اشاعت گھروں میں نمایاں تھا۔ مطبع کی کامیابی اور کام کی رفتار کا اندازہ سنہ 1858ء کی اس سرکاری روداد سے ہوتا ہے جس میں لکھا ہے: "فسادات شروع ہونے کے وقت یہاں صرف ایک مطبع (نظامی و مصطفائی مشترک) تھا یہ اب بھی کام کر رہا ہے افراتفری کے زمانے میں عارضی طور پر بند ہوئے اور 1857ء کے واقعات کے باعث جو عام کساد بازاری پیدا ہوئی ہے اس نے مطبع کا کام بھی مدھم کر دیا ہے اس مطبع سے اگرچہ کوئی اخبار شائع نہیں ہوتا لیکن اس کا کاروبار اعلیٰ پیمانے پر پھیلا ہوا تھا اور پہلے اس صوبے میں اس مطبع سے زیادہ کوئی مطبع زیادہ کتابیں نہیں چھاپتا تھا۔"[1]
صورت حال | غیر فعال |
---|---|
قائم شدہ | 1854ء |
بانی | عبد الرحمن شاکر |
ملک | ہندوستان |
صدر دفتر | کانپور |
مطبوعات | کتب |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ہندوستانی پریس، نادر علی خان، ص: 235-236