معاہدۂ پیرس جنگ کریمیا کے بعد 1856ء میں روس اور اتحادیوں (سلطنت عثمانیہ، سلطنت سارڈینیا، سلطنت فرانس اور سلطنت برطانیہ) کے مابین طے پانے والا ایک معاہدہ تھا۔ اس معاہدے پر 30 مارچ 1856ء کو دستخط کیے گئے جس کے نتیجے میں بحیرۂ اسود ایک آزاد علاقہ قرار پایا اور اسے تمام جنگی جہازوں کے لیے بند کر دیا گیا اور اس کے کناروں پر قلعوں کی تعمیر اور اسلحہ و سامانِ جنگ جمع کرنے پر پابندی لگا دی گئی۔ یہ معاہدہ خطے میں روسی اثر و رسوخ کے لیے تباہ کن ثابت ہوا۔

معاہدۂ پیرس میں شریک شخصیات

اسی معاہدے کے نتیجے میں روس دریائے ڈینیوب کے دہانے پر اپنے علاقوں سے محروم ہوا اور اسے سلطنت عثمانیہ کے مسیحیوں کے حقوق کے محافظ ہونے کے دعوے سے بھی دستبردار ہونا پڑا۔ علاوہ ازیں اسے رومانیہ کی امارتوں پر اپنے اثر و رسوخ سے بھی ہاتھ دھونے پڑے۔ اس جنگ میں شکست کے بعد روس میں سیاسی اصلاحات کا مطالبہ زور پکڑ گیا۔

نگار خانہ

ترمیم