معرکہ سورت
معرکہ سورت جو سورت کی لوٹ کے نام سے بھی مشہور ہے،[1] ایک زمینی معرکہ تھا جو 5 جنوری 1664ء کو موجودہ صوبہ گجرات کے شہر سورت کے قریب مرہٹہ چھترپتی شیواجی اور مغل سالار عنایت خان کے درمیان میں پیش آیا۔ اس معرکے میں مرہٹہ فوج کی تعداد مغل فوج سے کہیں زیادہ تھی چنانچہ انھوں نے مغلوں کو شکست دے کر سورت شہر کو لوٹ لیا۔[1]
معرکہ سورت | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
سلسلہ مرہٹہ سلطنت کی فتوحات | |||||||
| |||||||
مُحارِب | |||||||
مرہٹہ سلطنت | مغلیہ سلطنت | ||||||
کمان دار اور رہنما | |||||||
شیواجی | عنایت خان | ||||||
طاقت | |||||||
4,000 گھڑ سوار | 1,000 | ||||||
ہلاکتیں اور نقصانات | |||||||
نامعلوم |
4 قیدی مارے گئے 24 قیدی زخمی ہوئے |
برٹش انڈیا ریجیمنٹ کے ایک کپتان جیمز گرانٹ ڈف کے مطابق شیواجی نے 5 جنوری 1664ء کو سورت پر حملہ کیا تھا۔ یہ مغلیہ سلطنت کا مالدار ساحلی شہر تھا جہاں بڑے پیمانے پر اس دور کی سمندری تجارت ہوتی تھی۔ سورت شہر کی آبادی خوب گنجان تھی، اس کی آبادی کا بیشتر حصہ ہندوﺅں اور کچھ مسلمانوں پر محیط تھا۔ مسلمانوں میں بھی زیادہ تر مغل انتظامیہ کے افسران تھے۔ حملہ اتنا اچانک تھا کہ وہاں کی آبادی کو فرار ہونے کا موقع ہی نہیں ملا، شیواجی کی یہ لوٹ مار چھ دنوں تک جاری رہی، شہر کا دو تہائی حصہ جل کر خاکستر ہو گیا اور بہت دنوں تک شہر کی فضا میں دھویں کا اثر باقی رہا۔ شہر کی اس تاراجی کے بعد شیواجی اور ان کی فوج نے لوٹ کا مال اکٹھا کیا اور اسے اپنے ساتھ رائے گڑھ قلعہ لے گئے۔
پس منظر
ترمیممغل صوبیدار اور فوجی سالار شائستہ خان نے دکن میں مرہٹوں کو مشغول کر رکھا تھا۔ شائستہ خان کے ساتھ ان کی یہ جھڑپیں تین برس سے جاری تھیں اور اس بنا پر مرہٹہ سلطنت کی معاشی حالت پتلی ہوتی جاتی تھی۔ چنانچہ اپنی اقتصادی حالت کو بہتر بنانے کے لیے شیواجی نے مغلوں کی اقتصادی طاقت کی کلید اور مالدار ساحلی شہر سورت پر حملہ کرنے اور اسے لوٹنے کا منصوبہ بنایا۔ اس شہر کے تمول کا یہ عالم تھا کہ یہاں سے کروڑوں روپئے کے محصولات اکٹھا ہوا کرتے تھے۔
معرکہ
ترمیممغل افواج کی ترتیب
ترمیمشہر سورت کا دفاع کچھ خاص نہیں تھا، مقامی صوبیدار عنایت خان کی کمان میں محض ایک ہزار سپاہی رہتے تھے۔ مغل فوجی پڑاؤ کو لوٹنے کے بعد شیواجی نے سورت کی بندرگاہ کا رخ کیا اور وہاں کشتی سازی کے کارخانے کو آگ لگا دی۔
مرہٹہ افواج کی ترتیب
ترمیمچونکہ شیواجی کو اہم فوجی جرنیلوں کی مدد حاصل تھی اس لیے ان کے لشکریوں کی تعداد آٹھ ہزار گھڑ سواروں سے بھی زائد تھی۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب Vincent Arthur Smith (1919), The Oxford History of India, Oxford University Press, page 435
کتابیات
- James Grant Duff - History of Marathas
- S.D.Samant - Vedh Mahamanvacha
- Babasaheb Purandare - Raja ShivChhatrapati