معرکہ کھڑکی جسے معرکہ گنیش کھنڈ بھی کہا جاتا ہے، کھڑکی کے مقام پر 5 نومبر 1817ء کو برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی اور مرہٹہ سلطنت کی افواج کے درمیان میں پیش آیا۔ مرہٹہ سلطنت کے افواج کی کمان باجی راؤ دوم کے ہاتھ میں تھی۔ اس معرکے میں انگریزوں کو فیصلہ کن فتح حاصل ہوئی اور بعد ازاں کھڑکی کو برطانوی فوجیوں کی چھاؤنی بنا دیا گیا۔

معرکہ کھڑکی
سلسلہ تیسری اینگلو مرہٹہ جنگ
تاریخ5 نومبر 1817
مقامکھڑکی، ہندوستان
نتیجہ انگریزوں کی فیصلہ کن فتح[1]
مُحارِب
مرہٹہ سلطنت برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی
کمان دار اور رہنما
باپو گوکھلے لیفٹیننٹ کرنل بریگیڈیئر، کیپٹن فورڈ
طاقت
28,000 3,000
ہلاکتیں اور نقصانات
500 86

پس منظر

ترمیم

پانی پت کی تیسری جنگ مرہٹہ سلطنت/وفاق کے لیے موت کا پیامبر ثابت ہوئی تھی۔ جس کے بعد مہاراشٹر پر پیشوا کی کمزور ہوتی گرفت کا مرہٹہ سرداروں نے فائدہ اٹھانا شروع کر دیا اور یہیں سے مرہٹہ سلطنت کے زوال کا آغاز ہوا۔ مرہٹہ پیشواؤں نے جنگوں اور انتظام سلطنت کے لیے جو قرضے لیے تھے وہ ان بھاری قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے تھے، زیر نگین علاقوں کے محصولات کی آمدنی صفر ہو کر رہ گئی تھی کیونکہ مرہٹہ سردار ان محصولات کو پیشوا تک پہنچانے کی بجائے ان سے اپنے خزانے بھر رہے تھے۔ ایسی دگرگوں معاشی حالت میں پیشوا برطانوی فوجوں سے لڑائی نہیں کر سکتے تھے۔ مادھو راؤ پیشوا کی وفات کے بعد مرہٹہ سلطنت کا زوال انحدار مسلسل کی شکل اختیار کر گیا۔

افواج

ترمیم

مرہٹہ افواج پیشوا کی حجرات پر مشتمل تھی اور ان میں حسب ذیل سالار تھے۔ باپو گوکھلے، آنندراؤ بابر، وٹھل راؤ ونچورکر، رجواڑے، گووندراؤ گھورپڑے مدھولکر، تریمبک راؤ ریٹھرے کر، شیخ معراج، مور دکشت، سردار کوکرے، سردار اپا دیسائی نپانکر، سردار پنڈھارے، سردار ناروپنت آپٹے، سردار یشونت راؤ گھورپڑے سوندرکر، سردار وامن راؤ راستے، سردار چنتامن راؤ پٹ وردھن، باپو ناراین رام درگ کر، پنت پرتندھی کی جانب سے سردار متھالک، سردار نائک انجورکر، سردار پوراندارے، سردار ناگرکر اور موریشور کانتی کر وغیرہ۔ ان تمام سرداروں کی اپنی اپنی گھڑ سوار اور پیادہ فوج تھی۔ فوج کے توپ خانے کی ذمہ داری پر لکشمن راؤ پنشے اور ان کے کسی عزیز کو مامور کیا گیا تھا۔

دوسری جانب ایسٹ انڈیا کمپنی کی افواج کے کماندار کرنل بر اور کرنل فورڈ تھے۔ کرنل بر یکم نومبر کو اور کرنل فورڈ 4 نومبر کو کھڑکی پہنچے۔

باپو گوکھلے کی کمان میں موجود فوج کی تعداد اٹھائیس ہزار نفوس پر مشتمل تھی جن میں بیس ہزار گھڑ سوار اور آٹھ ہزار پیادہ تھے، فوج میں کل بیس بندوقیں تھیں۔ جبکہ برطانوی افواج کی تعداد تین ہزار تھی جن میں دو ہزار گھڑ سوار اور ایک ہزار پیادہ، انگریزوں کے پاس آٹھ بندوقیں تھیں۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "آرکائیو کاپی"۔ 2015-01-08 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-05-19
  2. Naravane، M.S. (2014)۔ Battles of the Honorourable East India Company۔ A.P.H. Publishing Corporation۔ ص 80–82۔ ISBN:9788131300343
  • Memoirs of the operations of the British Army in India during the Mahratta war of 1817,1818 and 1819, London 1821- by Lt. Col. Valentine Blacker, آئی ایس بی این 1-4067-3533-7
  • J.M.Campbell, Gazetteer of the Bombay Presidency. Vol XVIII Part III Pune District, 1885.
  • Pune: Queen of the Deccan - J Diddee and S. Gupta (2000) publ. Elephant Design Pvt. Ltd., Kothrud, Pune, INDIA. آئی ایس بی این 81-87693-00-2
  • Old Deccan Days (1868), Frere, M., 3rd ed. 1898. London: Murray.
  • *The particular chapter of Frere's book referring to the narration by Jadowrow (sic) Notes (transcript)
  • There is an account of the battle from the "Peshwyaanchee Bakhar" (the official record of the reign of the Peshwas). It was written in the Modi script (translations are available) and it does not include maps. The fact that the 'Zaree Pat' staff broke prior to the battle has been recorded here, that being perceived as a bad omen. There is also a mention of the morass which obstructed the cavalry charge and that the Peshwa watched the battle unfolding from Parvati Hill with the help of a telescope.
  • The morass which caused the Maratha cavalry charge to break is likely to have survived till today. Results of field work being carried out presently will be reported shortly to بھارت اتہاس سنشودھک منڈل, Pune, India.
  • A History of the Marathas - James Grant Duff (1826) London
  • Territories conquered from the Peishwa- ماؤنٹ سٹوارٹ ایلفن سٹون
  • Konkan: From the earliest to 1818 A.D. - V.G. Khoprekar
  • History of Poona and Deccan in a Perspective - Arthur Crawford
  • Medieval Maratha Country - A.R. Kulkarni
  • Bombay and the Marathas Up to 1774 - W.J. Desai
  • [1] Marathas' struggle for empire: Anglo-Maratha wars, 1679-1818 by Anil A. Athale.
  • Some political background for this battleآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cms.unipune.ernet.in (Error: unknown archive URL)
  • map of the battle eventsآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cms.unipune.ernet.in (Error: unknown archive URL)
  • The temple indicated as 'pagoda' in the map above is not the Chatushshrungi temple as earlier thought. At the location there exists a Ganesh temple named " Paarvatinandan" which is known to have been regularly visited by the Peshwas before their campaigns. Diplomatic correspondence between the Peshwa and Mountstuart Elphinstone days before the battle refer to a 'pooja' (worship programme) intended to be performed by the Peshwa at a local temple justifying the troop build up around Ganeshkhind.
  • a recent satellite picture of the same areaآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cms.unipune.ernet.in (Error: unknown archive URL)
  • Annotated picture of the area from Wikimapia