ہارون کا مقبرہ یہودی ، عیسائی اور مقامی مسلمان روایت کے مطابق موسی علیہ السلام کے بھائی ہارون علیہ السلام کی قبر مبارک ہے۔ تورات میں ہارون کی موت اور تدفین کی جگہ کے نام سے دو مختلف مقامات ہیں، کوہ ہور اور موسیروتھ (موسیرا)، اور دونوں میں سے ہر ایک کے مقام کی مختلف تشریحات ہیں۔ یہودیوں نے پیٹرا کے قریب پہاڑ کو جو اب عربی میں جبل ہارون کے نام سے جانا جاتا ہے کم از کم جوزیفس کے زمانے سے ہی بائبل کا پہاڑ حور مان لیا ہے (دیکھیں یہودیوں کے نوادرات IV:IV,7)۔ عیسائیوں نے بازنطینی دور سے اس شناخت کو اپنایا ہے۔ اور وہاں زیارت گاہ کے طور پر کام کرنے والی ایک خانقاہ بنائی تھی۔ مقامی مسلم روایت ہارون کے مقبرے کو اسی جگہ پر رکھتی ہے، حالانکہ کم از کم ایک اور مقامی روایت ہے جو اسے سینائی سینا میں بتاتی ہے۔ [1] [2].[3]

پیٹرا اردن میں جبل ہارون پر ہارون کا مقبرہ
مقاممحافظہ معان, اردن
متناسقات30°19′01″N 35°24′23″E / 30.31697°N 35.40636°E / 30.31697; 35.40636
اونچائی1,350 میٹر (4,429 فٹ)
تعمیرچودہویں صدی کی (موجودہ عمارت)
طرزِ تعمیراسلامی فن تعمیر, بازنطینی فن تعمیر
نظم و نسقپیٹرا ریجن اتھارٹی
ویب سائٹwww.visitpetra.jo
مقبرہ ہارون (اردن) is located in اردن
مقبرہ ہارون (اردن)
میں مقبرہ ہارون کا مقام
ہارون کا مقبرہ، مسجد کے نیچے زیر زمین کمرہ

حوالہ جات

ترمیم
  1. Päivi Miettunen (2004)۔ Darb Al-Nabī Hārūn: The veneration of the prophet Hārūn in the Petra region – Tradition and change 1812 - 2003 (مقالہ)۔ MA thesis, Semitic Studies۔ University of Helsinki۔ 09 دسمبر 2004 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جولا‎ئی 2009 
  2. Tzvi Joffre (5 August 2019)۔ "Jordan Closes Aaron's Tomb After Jews Seen Praying at Site"۔ Jerusalem Post۔ 03 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اگست 2019 
  3. "Jordan to reopen Aaron's Tomb after closure over alleged Jewish praying there"۔ The Times of Israel۔ 22 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2021