مقلوب (anagram) کا مکمل لغتی نام صنعتِ مقلوب ہے اور یہ علم لسانیات سے متعلق وہ شعبہ ہے جس کو استعمال کرتے ہوئے کسی ایک لفظ میں موجود حروف ابجد کی ترتیب کو الٹ پلٹ (یعنی قلبِ ماہئیتِ اصل) کرتے ہوئے کسی نئے لفظ کے لیے استعارہ اختیار کیا جاتا ہو؛ مثال کے طور پر listen سے silent کا استعارہ۔ یا برق سے قبر یا قرب اور رمق سے قمر یا رقم
اس کو اردو میں حرف کی مناسبت سے تحریف بھی کہا جاتا ہے اور یونانی سے ماخوذ انگریزی میں بھی ana (پلٹ) اور gram (حرف) اسی مفہوم میں آتا ہے۔
صنعتِ مقلوب یعنی anagram اردو میں ایک عمومی اصطلاح ہے جبکہ اس کی متعدد خصوصی اقسام ہوتی ہیں جیسے مقلوبِ کل وغیرہ ؛ یعنی یوں کہا جا سکتا ہے کہ لفظ، مقلوب سے لسانیات میں مراد الفاظ کے ابجد کو قلب کرنے کی ہوتی ہے اور اسی وجہ سے عربی میں اسے قلب بھی کہا جاتا ہے۔ مقلوب اصل میں قلب ہی سے بنا ہوا لفظ ہے لیکن چونکہ یہ اردو میں اپنے عام معنی میں دل کے لیے مستعمل ہے اس لیے مقلوب کا انتخاب کسی ممکنہ ابہام سے کنارہ کشی کے لیے بہتر رہتا ہے۔ مزید یہ کہ چونکہ صنعت مقلوب اور مقلوب کل کے الفاظ دوحرفی ہیں اور ایک ہی صنعتِ لسانیات کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔
اس وجہ سے اسے مختصر کر کے اردو ویکیپیڈیا پر مقلوب کا لفظ anagram کے لیے منتخب کیا گیا ہے؛ چند مقامات پر اس کو اس کے عمومی معنوں جیسے invertible کے لیے اختیار کیا گیا ہے۔ مقلوب کا لفظ چونکہ بطور anagram بہت کم ہی استعمال کیا جاتا ہے اور بالفرض اگر کہیں ابہام کا اندیشہ ہو تو پھر اس کا مکمل نام یعنی صنعتِ مقلوب درج کیا جا سکتا ہے۔ قلب یا تحریف کو anagram کا متبادل بنانے کی نسبت مقلوب کم ابہام کا امکان رکھتا ہے۔ اس ابتدائیہ میں درج تمام اصطلاحی الفاظ ؛ یعنی، تحریف، قلب، مقلوب، صنعت اور استعارہ عربی زبان کے ہیں اور ابتدائیہ میں درج معنوں میں ہی اردو زبان میں مستعمل ہیں جن کو حوالہ جات میں درج ربط پر ملاحظہ کیا جا سکتا ہے[1][2][3][4]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ایک آن لائن اردو لغت پر ابتدائیے میں درج تمام الفاظ کا اندراج
  2. "تَحْرِیف"۔ ریختہ لغت 
  3. "صَنْعَتِ مَقْلُوب"۔ ریختہ لغت 
  4. "مَقلُوب"۔ ریختہ لغت