من چلے کا سودا
پاکستانی ٹیلی وژن کا ڈراما
من چلے کا سودا اشفاق احمد صاحب کی تخلیق ہے۔ پہلے انھوں نے اس موضوع پر ڈرامائی کتاب لکھی اور پھر اس پر پاکستان ٹیلی وژن میں ڈراما بھی بنایا گیا۔ اس ڈرامے کی ہدایات راشد ڈار نے دی تھیں۔
من چلے کا سودا | |
---|---|
نوعیت | ڈراما |
بنیاد | روحانی تلاش کا سفر |
ترقی دہندہ | پاکستان ٹیلی وژن سینٹر |
تحریر | اشفاق احمد |
ہدایات | راشد ڈار |
نمایاں اداکار | فردوس جمال ، خیام سرحدی و دیگر |
نشر | پاکستان |
زبان | اردو |
تیاری | |
مقام | لاہور |
دورانیہ | 50 منٹ |
پروڈکشن ادارہ | پاکستان ٹیلی وژن سنٹر لاہور |
مرکزی خیال
ترمیمیہ ڈراما صوفیانہ فلسفوں پر مبنی خیالات پر مبنی ہے۔ جس میں ایک روحانی اور پر اسرار کردار جو کبھی خاکروب، کبھی موچی وغیرہ کے روپ میں آتا ہے اور مرکزی کردار ارشاد کو اس کے دل میں اٹھنے والے سوالات کے جوابات دیتا ہے۔
کردار
ترمیماس میں پراسرار کردار اداکار فردوس جمال نے کیا ہے اور دوسرا مرکزی کردار مرحوم خیام سرحدی نے کیا ہے۔ جو ایک پریشان اور حقائق کی تلاش میں بھٹکنے والا انسان ہے۔
بیرونی روابط
ترمیم٭ من چلے کاسودا کی پہلی قسط : Error:No page id specified یوٹیوب پر