مورمنیت
مورمنیت، یہ مسیحیوں کا ایک مذہبی فرقہ ہے جس کی بنیاد 1830ء میں ایک شخص جوزف سمتھ نے نیو یارک میں رکھی۔ جوزف سمتھ 1805ء میں ورمونٹ میں پیدا ہوا۔ 1820ء میں اس نے پہلی مرتبہ کہا کہ اس کو الہام ہوا ہے اور 1827ء میں اس نے مستقلاً 'ملہم من اللہ' یعنی خدا کے پیغمبر ہونے کا دعویٰ کیا اور کہا کہ اس پر کتاب مورمن نازل ہوئی ہے جس میں امریکا کی ابتدائی تاریخ سے متعلق حالات درج ہیں۔ پھر اس نے پیش گوئی کے طور پر کہا کہ یسوع مسیح/عیسیٰ مسیح کا نزول ہونے والا ہے۔ اور آسمانوں کی بادشاہت قائم ہونے والی ہے۔ اس نے بہت سے پیرو اپنے گرد جمع کر لیے اور کلیسیائے یسوع مسیح برائے مقدسین آخری ایام کے نام سے ایک مذہبی ادارے کی بنیاد فیاٹی (نیو یارک) میں رکھی۔ جوزف سمتھ اپنے کسی مخالف اخبار کے ایڈیٹر پر دراز دستی کی پاداش میں گرفتار کر لیا گیا اور پھر 1884ء میں اپنے کسی مخالف کی گولی کا نشانہ بنا۔ رفتہ رفتہ یہ جماعت بڑھتی گئی اور مختلف قسم کے حالات میں سے گزرتے ہوئے آخرکار یوٹا کی ریاست میں محدود ہو گئی۔ اس وقت اس فرقے کی تعداد نو دس لاکھ افراد پر مشتمل ہے۔ برطانیہ میں بھی ان کے کچھ عبادت خانے ہیں۔ شراب تمباکو اور چائے سے یہ لوگ سخت اجتناب کرتے ہیں۔[1]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ ایڈیسن ویگا (12 دسمبر 2023)۔ "وہ مسیحی فرقہ جس میں ایک سے زیادہ شادیوں کی اجازت لیکن کافی اور شراب ممنوع ہیں"۔ BBC News اردو۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 دسمبر 2024