مہلا زمانی ایک ایرانی فیشن ڈیزائنر ، صحافی اور ایرانی روایتی لباس کی ماہر ہیں۔

زندگی

ترمیم

انھوں نے ایرانی انقلاب (1979) کے بعد فیشن کی پہلی نمائش قائم کی اور ایرانی سجیلے لباس کو مقبول بنانے میں نمایاں کوشش کی۔ اس کے خیال میں ایرانیوں کو اپنے ماضی کی بحالی اور خوبصورت رنگین اور روایتی انداز (سیاہ اور عرب لباس کی بجائے) کے لباس پہننے کی ضرورت ہے۔ فارسی ، قشقائی ، کرد ، ترکمان اور بلوچ لباس انداز کی تشہیر میں ان کی کاوشوں نے بین الاقوامی توجہ حاصل کی۔

اس پر بار بار بنیاد پرست حلقوں اور اخبارات نے سخت تنقید کی ہے۔ [1]

2001 میں زمانی کو لوٹس کے اجرا کی اجازت ملی : ایک فارسی سہ ماہی ، ایران کا پہلا فیشن میگزین [2] اور اسلامی جمہوریہ کے قیام کے بعد سے خواتین کے چہروں کو ظاہر کرنے والا پہلا ایرانی رسالہ۔ [3]

مہلا زمانی سے ایران سے بطور تحفہ برونائی کی ملکہ صالحہ کے لیے لباس ڈیزائن کرنے کو بھی کہا گیا۔ [4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Chador colorati per le donne iraniane"۔ Televideo Rai (بزبان اطالوی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2019 
  2. Gary Hoppenstand (2007)۔ The Greenwood encyclopedia of world popular culture, Volume 4۔ Greenwood Press۔ صفحہ: 81۔ ISBN 0313332746 
  3. Elizabeth Bucar (September 4, 2017)۔ Pious Fashion: How Muslim Women Dress۔ Harvard University Press۔ صفحہ: 65۔ ISBN 0674976169 
  4. "Iranian Baluch Woman Designs Dress for Queen of Brunei"۔ IFP News (بزبان انگریزی)۔ 27 February 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2019 

بیرونی روابط

ترمیم