میلن میٹس ڈوٹر
میلن میٹس ڈوٹر (انگریزی: Malin Matsdotter) فنی نسب کی سویڈش بیوہ عورت تھی جس پر چڑیل ہونے کا الزام اس کی اپنی بیٹیوں نے عائد کیا تھا۔ اس پر جادوگری، شیاطین سے تعلقات اور بچے چرانے کا الزام تھا۔ اس عورت نے اپنی ہی بیٹیوں کے بچوں یعنی اپنے نواسوں کو بھی نہ بخشا تھا، میلن نے انھیں اغوا کر کے شیطان پر نذر کر دیا۔ میلن میٹس ڈوٹر کو اپنا جرم قبول نہ کرنے پر زندہ جلا دیا گیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ میلن نے زندہ جلنے کے دوران کوئی ایک آواز منہ سے نہ نکالی۔ سویڈن میں جادوگری میں ملوث عورتوں کا گلہ گھونٹا یا سر قلم کیا جاتا تھا، یہ پہلا واقعہ تھا جس میں زندہ جلایا گیا۔ اسے 5 اگست 1676ء کو سزا دی گئی تھی۔ اس کا جنم 1613ء میں سویڈن میں ہوا تھا۔[3]
میلن میٹس ڈوٹر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 1613ء [1] |
وفات | 5 اگست 1676ء (62–63 سال)[1] اسٹاک ہوم |
وجہ وفات | نذر آتش [1] |
طرز وفات | سزائے موت [2] |
شہریت | سویڈن |
الزام و سزا | |
جرم | چڑیل ( فی: 1676) ( سزا: سزائے موت )[1] |
درستی - ترمیم |
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت عنوان : Kansallisbiografia — Kansallisbiografia ID: https://kansallisbiografia.fi/kansallisbiografia/henkilo/9564
- ↑ عنوان : Rebecka Lennartsson, Från skuggsidan : folk och förbrytelser ur Stockholms historia, Stockholmia, , 2014, Stockholm, Stockholmia förlag, 2014 (ISBN 9789170312779)
- ↑ مس سیلینیا (29 اکتوبر 2015)۔ "The Spellbinding Stories of 6 Historic Witches"۔ مینٹل فلاس۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2019