مینا شاہ
مینا شاہ بھارت کی ایک قومی بیڈمنٹن چیمپئن تھی۔ مینا شاہ کی پیدائش اترپردیش کے شہر بلرام پور میں31جنوری 1937ء کوہوئی۔ آپ کے والد کانام اقبال احمد شاہ اور والدہ کا نام ششی لیکھا شاہ تھا۔ آپ کے خاندان کا تعلق بہرائچ سے تھا۔ آپ کے والد سرکاری ملازم تھے۔[2][3]
مینا شاہ | |
---|---|
(انگریزی میں: Meena Shah) | |
شخصی معلومات | |
پیدائش | 31 جنوری 1937ء [1] بلرام پور [1] |
تاریخ وفات | 10 مارچ 2015ء (78 سال) |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–)[1] برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
عملی زندگی | |
پیشہ | بیڈمنٹن کھلاڑی |
کھیل | بیڈمنٹن |
کھیل کا ملک | بھارت برطانوی ہند |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
حالات
ترمیممینا شاہ اپنے والد کی اکلوتی اولاد تھی۔ بچپن میں ہی وہ والد کے ساتھ لکھنؤ آ گئی۔ یہاں پر انھوں نے كے سرباگ کے رفاہ عام میں بیڈمنٹن کی تربیت شروع کی۔ جب مینا شاہ بیڈمنٹن کورٹ پر پریکٹس کرتی تھی تب اس گیم میں لڑکیاں پلیئر کی تعداد گنی چنی تھی، حال یہ تھا کہ انھیں بوائز کے ساتھ پریکٹس کرنی پڑی۔ ان کو دیکھ کر ہی بعد میں بہت سے دوسرے لڑکیوں نے اس فیلڈ میں قدم رکھا۔ مینا شاہ نے بیڈمنٹن مپٹيشن کھیلنا شروع کیا تو ایک کے بعد ایک کئی میڈل جھٹکے۔ دھیرے دھیرے ان کا نام صرف لکھنؤ یا انڈیا میں نہیں بلکہ دنیا میں مشہور ہو گیا۔ خاص بات یہ ہے کہ مینا شاہ ہی اکلوتی شٹلر نہیں جنھوں نے نیشنل چیمپئن شپ میں سات بار مسلسل ٹائٹل لفٹ کر لوگوں کو دانتوں تلے انگلیاں دبانے پر مجبور کر دیا۔ تمام شٹلر ان کے کھیل کے قائل تھے۔ 1959–1965[4] تک وہ مسلسل قومی چمپئن رہی۔ اس کے علاوہ انھوں نے ويمے س ڈبلز اور مكسڈ ڈبلز میں بھی خطابی جیت درج کی ہے۔[5]
اعزاز
ترمیممینا شاہ 1959-1965تک وہ مسلسل قومی چمپئن رہی۔ اس کے علاوہ انھوں نے ويمے س ڈبلز اور مكسڈ ڈبلز میں بھی خطابی جیت درج کی ہے۔ ارجن ایوارڈ اور 1977ءمیں پدم شری سے نوازی گئی۔
وفات
ترمیممینا شاہ گذشتہ كھ 0 سال سے زیادہ آن بیڈ پر تھی۔ ان کی وجہ سے تھا کہ ان کی بیک بون سے منسلک رگ میں دقت آنے سے ان کے پاؤں نے کام کرنا بند کر دیا۔ جس کی وجہ سے وہ گذشتہ کئی سالوں سے بیڈ پر تھی۔ ان کی بیماری کے چلتے کئی بار مالی دشواری بھی سامنے آئی، اس کے چلتے کئی بار بیڈمنٹن ایسوسی ایشن آف انڈیا نے ان کے علاج کے لیے کئی بار مدد بھی کی۔ مینا شاہ کی وفات 10 مارچ 2015 میں لکھنؤ کے سہارا ہسپتال میں ہوئی۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت http://www.sportsbharti.com/badminton/meena-shah/
- ↑ "Former badminton queen suffers on sickbed – Indian Express"۔ Archive.indianexpress.com۔ 2011-11-18۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2014
- ↑ Monday, مارچ 24, 2014 (2014-03-01)۔ "BAI's financial assistance to ex-champ Meena Shah"۔ Business Standard۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2014
- ↑ Mourners’ merry memories of Meena Shah; Lucknow’s Padma Shri Shuttler Passes Away | Lucknow News - Times of India
- ↑ नहीं रही पद्मश्री मीना शाह - Lucknow City News,Inext Live