بہرائچ

بہرائچ صوبہ اتر پردیش کا ایک تاریخی شہر ہے جو دریائے سرجو کے کنارے واقع ہے اور سید سالار مسعود غازی کی جائے شہادت ہونے کی وجہ سے بھی مشہور زما

بہرائچ بھارت کے صوبہ اتر پردیش کا ایک تاریخی شہر ہے جو بہرائچ ضلع کا صدر مقام ہے۔ بہرائچ میونسپل بورڈ ہے۔ جوسریو دریا کے کنارے بسا ہوا ہے۔ بہرائچ ریاست اتر پردیش کے دار الحکومت لکھنؤ کے 125 کلومیٹر شمال مشرق میں ہے۔[1] اور اترپردیش، بھارت کی ریاست میں بہرائچ ضلع میں ایک میونسپل بورڈ ہے۔ بہرائچ سٹی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔ سریو دریا، دریا گھاگھراکی کے آلات پر واقع ہے، بارہ بنکی، گونڈا، بلرام پور، لکھیم پور اور سیتاپر کے شہروں بہرائچ کے ساتھ مقامی حدود کا اشتراک کریں۔ اس شہر اہم بناتا ہے جس میں ایک عنصر پڑوسی ملک، نیپال کے ساتھ اشتراک بین الاقوامی سرحد ہے۔ بھارت کی حکومت کے مطابق، ضلع بہرائچ آبادی، سماجی و اقتصادی اشارے اور بنیادی سہولیات کے اشارے پر 2001ء کی مردم شماری کے اعداد و شمار کی بنیاد پر بھارت میں اقلیتی مرکوز ضلع میں سے ایک ہے۔ [1]


شہر بہرائچ
شہر
گھنٹا گھر
گھنٹا گھر
عرفیت: غازی گوتم کی سرزمیں
ملک بھارت
حکومت
 • مجلسبہرائچ نگر پالیکا پریشد
 • میئرروبینہ ریحان
 • MLAانوپما جیسوال
 • ایم پیا کھشے ور لعل گونڈ
رقبہ
 • کل24 کلومیٹر2 (9 میل مربع)
بلندی126 میل (413 فٹ)
آبادی (2011)
 • کل186,223
زبانیں
 • دفتریہندی اردو
منطقۂ وقتبھارتی معیاری وقت (UTC+5:30)
ڈاک اشاریہ رمز271801
رمز ٹیلی فون+91 05252
گاڑی کی نمبر پلیٹUP 40
Sex Ratio892 مذکر/مؤنث
ویب سائٹhttp://behraich.nic.in/
گھنٹہ گھربہرائچ

تاریخ ترمیم

اس شہر کو راجا سورج کے بیٹے بہراج نے اپنے نام پر آباد کیا۔[2]

تفصیلات ترمیم

بہرائچ کا رقبہ 24 مربع کیلومیٹر ہے۔ بہرائچ 126 میٹر سطح دریا سے بلندی پر واقع ہے۔2011 کی مردم شماری کے عارضی اعداد و شمار کے مطابق، بہرائچ کی آبادی 186.223 ہے۔ مردم شماری کی عبوری رپورٹ کے مطابق جن میں مرد اور خواتین بالترتیب 97.653 اور 88.570 ہیں۔ بہرائچ شہر کی آبادی کا 56،07 فیصد ان کے مذہب کے طور پر اسلام درج ذیل کے ساتھ بھارت میں مسلم اکثریتی شہر ہے۔ ہندومت دوسرا یہ مندرجہ ذیل 42،40 فیصد کے ساتھ بہرائچ کے شہر میں سب سے زیادہ مقبول دین ہے۔ بہرائچ شہر میں، مسیحیت، 0.31٪ کے بعد ہے 0.39٪ کی طرف سے 0.07 فیصد کم 0.35 فی صد کی طرف جین مت، بدھ مت اور سکھ مت۔ کے ارد گرد 0.00٪ بیان کیا گیا ہے 'دیگر مذہب'، 0.41٪ 'کوئی خاص مذہب بیان کیا گیا ہے

شہر بہرائچ میں مذہب
Religion Percent
ہندو مت
  
42.40%
مسلم
  
56.07%
سکھ مت
  
0.39%
جین مت
  
0.35%
مسیحیت
  
0.31%
بدھ مت
  
0.07%
دیگر
  
0.0%
 
نعال دروازہ درگاہ بہرائچ
 
درگاہ سید امیرماہ بہرائچی

اہم مقامات ترمیم

شہر بہرائچ ایک مشہور شہر ہے۔ شہر بہرائچ کے اہم مقامات کے نام اس طرح ہے۔ درگاہ سید سالار مسعود غازی، گھنٹا گھر چوک بازار (جو شہر بہرائچ کا مرکز اور شہر کا دل کہا جاتا ہے۔)،قاضی پورہ شمال،قاضی پورہ جنوب،براہمنی پورہ،چاند پورا،بشیرگنج،منصور گنج، ناظرپورہ مشرقی، ناظرپورہ مغربی، بڑی ہاٹ،مقبرہ علاول خاں،شیخیاپورہ،ڈھپالی پورہ،چھاونی،اسٹیل گنج،میواتی پورہ،صوفی پورہ،ختری پورہ،محولی پورہ،مکہ پروہ،امام گنج،سالار گنج،غلام علی پورہ،وزیرباغ،چکی پورہ،جوشیاپورہ،سیدواڑہ،گدڑی،اکبر پورہ،میراکھیل پورہ،کبابچی گلی،قاسم پورہ،حمزہ فخرپور۔ چک سبلاپور۔ پورہ،فری گنج،ڈگہیا،قانونگوپورہ،پولس لائن،وغیرہ ہے۔

تعلیم ترمیم

بہرائچ میں تعلیی سرگرمیاں بہت ہے۔ شہر بہرائچ پورے ہندستان میں اسلامی تعلیم کے شعبہ میں بہت اہم مقام رکھتا ہے۔ شہر میں مدارس اور مکاتب کی کوئی کمی نہیں ہے۔جامعہ مسعودیہ نور العلوم بہرائچ شہر کا مشہور دینی تعلیم ادارہ ہے جو پورے ملک میں اپنی الگ پہچان رکھتا ہے۔


اسلامی تعلیمی مراکز

 
جامعہ مسعودیہ نور العلوم بہرائچ
  • جامعہ عربیہ بیت العلوم ،بہرائچ
  • جامعہ اشرفیہ مسعود العلوم چھوٹی تکیہ
  • جامعہ غازی العلوم بڑی تکیہ
  • جامعہ فلاح المسلمین بہرائچ
  • جامعہ مدینتہ العلوم
  • جامعہ ہدایت السلام
  • جامعہ ہدایت العلوم

پوسٹ گریجویٹ کالجز

  • ٹھاکر حکم سنگھ کسان پوسٹ گریجویٹ کالج (شہر اور ضلع کا سب سے قدیم پوسٹ گریجویٹ کالج)
  • ویمنس پوسٹ گریجویٹ کالج (شہر اورضلع کاپہلا .ویمنس پوسٹ گریجویٹ کالج)

انٹر کالجز اور پرائمری اسکولس

  • آزاد انٹر کالج
  • گاندھی انٹر کالج
  • مہاراج سنگھ انٹر کالج
  • مہاجنی انٹر کالج
  • تارا گرلس انٹر کالج
     
    تارا گرلس انٹر کالج بہرائچ
  • سر سید گرلس انٹر کالج
  • گورنمنٹ انٹر کالج
  • گورنمنٹ گرلس انٹر کالج
  • مسعود غازی گرلس انٹر کالج
  • پائنیر گروپ آف اسکولس
  • مونٹیسوری سینئر سیکنڈری اسکول /مونٹیسوری پبلک اسکول
  • سیونتھ ڈے انٹڑ کالج (S.D.A.)
  • بلو بلیس بیروز انٹر کالج
  • سینٹ انتھونی انٹر کالج
  • سینٹ ناربیٹ انٹر کالج
  • اسلامک نرسری اسکول
  • عایشہ درسگاہ اسلامی
  • نور چلڈرین اکادمی
  • مکتب مسعودیہ پرائمری اسکول (شہر بہرائچ کا سب سے قدیم پرائمری اسکول جس کی ابتدا 1895ء میں ہوئی تھی۔ اور یہ اسکول درگاہ سید سالار مسعو غازی کے زیر انتظام پورے شہر میں چلتے ہے۔ لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے الگ الگ عمارتوں میں۔)
  • ملی اسلامک اسکول
  • مولانا آزاد جونیر ہائی اسکول
  • سرکاری پرائمری اسکول (ہرمحلہ میں کھولے ہوئے ہیں۔)
  • بال سکھچا نیکیتن
  • بدھا پبلک اسکول
  • ڈیرم انڈیا اسکول
  • سن رائز اکادمی
  • مارنگ اسٹار اکادمی
  • گلوبل اسکول آف لرنگ
  • مسلم کنڈر گرڈین اسکول
  • لٹل فلاور اسکول

شہر بہرائچ کی مشہور شخصیات ترمیم

شہر بہرائچ زمانہ قدیم سے ہی مردم خیز علاقہ رہا ہے۔ مہاتما بدھ نے بہرائچ میں ہی اپنا مشہور پروچن دیا تھا اور خونخار ڈاکو انگلی مال کو امن کا پیغام دیا تھا۔ مشہور اسلامی سپہ سالار سید سالار مسعود غازی کی جائے شہادت ہونے کا شرف بہرائچ کو حاصل ہے۔1226ء میں سلطان التتمش کے بڑے بیتے ناصر الدین محمود کو صوبہ بہرائچ کے گورنر بنایا گیا تھا۔تغلق

 
قدم رسول

خاندان کے سلطان فیروز شاہ تغلق 1376 میں بہرائچ آئے تھے اور درگاہ سید سالار مسعود غازی کے قلعہ کی تعمیر کرائی تھی۔اورنگزیب عالمگیر بھی بہرائچ تشریف لا چکے ہے۔سید امیرماہ بہرائچی،سید سالار مسعود غازی کے بعد جو سب سے زیادہ مشہور ہستی ہے۔ آپ کی مزار شہر کے نانپارہ بس اسٹینڈ کے قریب واقع ہے۔ شہر بہرائچ ہمیشہ بزرگان دین اور کا اسلامی تعلیم کا مرکز رہا ہے۔ مشہورصوفی بزرگسید اجمل شاہ بہرائچی کا جائے وفات اور سید بڈھن شاہ بہرائچی کا جائے پیدائش اورجائے وفات ہونے کا شرف حاصل ہے ۔شیخ فیروز شہید جد امجد شیخ عبد الحق محدث دہلوی کا جائے مدفن ہونے کا شرف بھی بہرائچ کو حٓصل ہے جہاں آپ نے 860ھ میں شہید ہوئے تھے۔سلسلہ نقشبندیہ کے مشہور بزرگمظہر جان جاناں کے خلیفہ خاص اور مشہور کتاب معمولات مظہریہ کے مصنف شاہ نعیم اللہ بہرائچی اور بشارت اللہ بہرائچی کا مسکن تھا۔شاہ شاہ نور محمد بہرائچی کی اصلاحی مہم میں بہرائچ کا اہم مقام تھا۔محفوظ الرحمن نامی، سید حمید الدین، محمد سلامت اللہ بیگ، عبد الوحید نوری بہرائچی، محمد رضی الاسلام ندوی اسلامی دنیامیں بہرائچ کی نمائندگی کرتے ہے۔ شہر بہرائچ میں اردو ادب نے خوب ترقی پائی ہے بہرائچ کا تعلق اردو ادب سے بہت گہرا ہے۔ مشہور شاعر کیفی اعظمی کا بچپن شہر بہرائچ کے قاضی پورہ میں گذرا ہے اور آپ نے اپنی پہلی غزل بہرائچ کے ہی مشاعرہ میں پڑھی تھی۔ مشہور مزاحیہ شاعر شوق بہرائچی اجودھیا سے شہر بہرائچ چلے آئے تھے اور یہی کے ہو کر رہ گئے۔حکیم محمد اظہر وارثی،مشہور مصنف اور شاعر محمد نعیم اللہ خیالی اور وصفی بہرائچی، ساغرمہدی ،واصف القادری، شفیع بہرائچی، بابا جمال بہرائچی، شاعر جمالی، ایمن چغتائی نانپاروی، محسن زیدی، اظہار وارثی، اثر بہرائچی اور مرزا محمدہارون بیگ بن جلال احمد بیگ ـ کا تعلق بہرائچ سے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان کے مشہور شاعر اور فلم سازفضل احمد کریم فضلی، سبطین فضلی کی جائے پیدائش ہونے کا شرف شہر بہرائچ کو حاصل ہیں۔ سیاست میں بھی بہرائچ کا اپنا ایک مقام ہے۔ مشہور سیاسی رہنما اور مجاہد آزادی شابق وزیر رفیع احمد قدوائی آزادی کے بعد ہونے والے الکشن میں بہرائچ کے پہلے ممبر لوک سبھا چنے گئے تھے۔ اس کے علاوہ بہرائچ لوک سبھا سیٹ پر عارف محمد خان بھی 3 بار منتخب ہو کر وزیر رہ چکے ہے۔ محترمہ روباب سعیدہ 2004ء سے 2009ء تک میں لوک سبھا ممبر رہ چکی ہے۔ وقار احمد شاہ مسلسل 1993ء سے بہرائچ اسمبلی حلقہ سے ممبر اسمبلی رہے۔مارچ 2017 میں ہوئے الیکشن میں بی۔جے۔پی۔ امیدوار انوپما جیسوال نے سماج وادی پارٹی امید وار روباب سعیدہ کو تقریباً بیس ہزار وٹوں کے فرق سے شکست دے دی ۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Bahraich" 
  2. تاریخ فرشتہ۔جلد اول۔ بہراج ولد سورج کی حکومت کا ذکر