ناصرہ خاتون

جامعہ کراچی کی پروفیسر

ناصرہ خاتون جامعہ کراچی کی پہلی خاتون قائم مقام وائس چانسلر، سینئر ترین پروفیسر، سائنس اور انجینئرنگ کی فیکلٹیز کی ڈین ہیں۔ وہ پاکستان جرنل آف پیراسٹولوجی کی موجودہ چیف ایڈیٹر ہیں۔

ناصرہ خاتون
معلومات شخصیت
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کراچی (–1994)  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تخصص تعلیم طفیلیات   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد پی ایچ ڈی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ڈین   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی ،  اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

وہ پہلی سائنس دان ہیں جنھوں نے ایک پیراسائٹ، اکانتھوسیفالا (جسے عام طور پر "کانٹے کے سر والا کیڑا" کہا جاتا ہے) کی شناخت کیٹ فش ( کھگگا ) میں کی، جو پاکستان کے ساتھ ساتھ بحیرہ عرب میں پائی جانے والی خوردنی مچھلی ہے۔ [1]

ذاتی زندگی

ترمیم

ناصرہ خاتون نے 1983 میں اپوا کالج برائے خواتین سے بی ایس سی کیا۔ 1986 میں انھوں نے کراچی یونیورسٹی کے شعبہ زولوجی سے ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔ بی ایس سی اور ایم ایس سی دونوں میں اس نے فرسٹ ڈویژن حاصل کیے۔ انھوں نے پھر KU کے شعبہ حیوانیات سے پیراسٹولوجی میں پی ایچ ڈی 1994 میں مکمل کی۔ اس دوران انھوں نے طبی اور ویٹرنری پیراسیٹولوجی اور پیتھالوجی اور فش پیتھالوجی کے شعبوں میں مہارت حاصل کی۔ [2]

کیریئر

ترمیم

ناصرہ خاتون نے اپنے کیریئر کا آغاز 6 جون 1987 کو کراچی یونیورسٹی میں میوزیم اسسٹنٹ کے طور پر کیا۔ وہ یکم مارچ 1988 تک اس عہدے پر فائز رہیں۔ 30 اپریل 1989 کو انھوں نے زولوجی ڈیپارٹمنٹ میں بطور کوآپریٹو ٹیچر شمولیت اختیار کی اور مارچ 1990 میں ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ایڈہاک لیکچرار کے طور پر تقرری تک اس عہدے پر رہیں۔ وہ مارچ 1994 میں اسسٹنٹ پروفیسر بن گئیں۔ بعد ازاں جنوری 2000 میں ایسوسی ایٹ پروفیسر اور نومبر 2005 میں پروفیسر مقرر ہوئیں۔ وہ 25 اکتوبر 2019 کو 3 نومبر 2020 تک شعبہ زولوجی کی چیئرپرسن بھی رہ چکی ہیں۔

[2]

فروری 2022 میں سندھ کی یونیورسٹیز اور بورڈز ڈیپارٹمنٹ نے انھیں جامعہ کراچی کی پہلی خاتون قائم مقام وائس چانسلر مقرر کیا۔ وہ کراچی یونیورسٹی کی گذشتہ 71 سالہ تاریخ میں وی سی کے عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون تھیں۔ [3] ان کی مدت ملازمت 28 جولائی 2022 [4] ختم ہوئی۔

2022 تک انھوں نے 7 پی ایچ ڈی اور 3 ایم فل کی نگرانی کی ہے۔ [3] انھوں نے 35 کتابیں مشترکہ طور پر لکھی ہیں اور بین الاقوامی اور قومی جرائد میں 190 تحقیقی مقالے شائع کیے ہیں۔ [2] وہ پاکستان جرنل آف پیراسٹولوجی کی موجودہ چیف ایڈیٹر بھی ہیں۔ [5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Women's Year Book of Pakistan (بزبان انگریزی)۔ Ladies Forum Publications۔ 1998۔ صفحہ: 59۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اگست 2022 
  2. ^ ا ب پ Arshad Yousafzai (2 March 2022)۔ "Professor Dr Nasira Khatoon as first woman acting Vice Chancellor in KU's history"۔ Academia۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اگست 2022 
  3. ^ ا ب "KU's first female acting vice chancellor after 71 years"۔ Education۔ 2 March 2022۔ 27 جون 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اگست 2022  "KU's first female acting vice chancellor after 71 years" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ edunews.com.pk (Error: unknown archive URL). Education. 2 March 2022. Retrieved 3 August 2022.
  4. "Former Vice Chancellors"۔ uok.edu.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اگست 2022 
  5. "PJP - Editorial Board"۔ pjparasitol.com۔ 04 اپریل 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اگست 2022