ناظم کوئٹہ

کوئٹہ کی مقامی حکومت کا سربراہ

ناظم کوئٹہ ایک ناظم (میئر) ہے جو بلدیہ عظمیٰ (کیو ایم سی) کا سربراہ ہے جو کوئٹہ، بلوچستان کے بلدیاتی نظام کو کنٹرول کرتا ہے۔

ناظم کوئٹہ
ناظم کوئٹہ
فائل:Quetta Metropolitan Corporation.png
حیثیتتحلیل شدہ
رہائشکوئٹہ، بلوچستان، پاکستان
مدت عہدہ4 برس
ختم کر دیا27 جنوری 2019

کوئٹہ کا بلدیاتی نظام

ترمیم

کوئٹہ کا بلدیاتی حکومتی نظام بلدیہ عظمیٰ کوئٹہ (کیو ایم سی) کی سربراہی میں ہے۔ ضلع کونسل کوئٹہ ایک الگ ادارہ ہے جو کوئٹہ کے دیہی علاقوں پر حکومت کرتا ہے۔ کیو ایم سی کے لیے کل 84 سیٹیں ہیں۔ بلوچستان لوکل گورنمنٹ ایکٹ سندھ اور پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ سے بہت ملتا جلتا ہے جو بلوچستان لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2010 [1] ترمیم شدہ شکل پر مبنی ہے۔

کوئٹہ کے ناظمین کی فہرست

ترمیم

کوئٹہ کے ناظمین کی فہرست درج ذیل ہے۔

# ناظم کا نام آغاز اختتام پارٹی ڈپٹی میئر پارٹی نوٹس
1 میر مقبول لہری (پہلی مدت)
2 محمد رحیم کاکڑ 2001 2005 پی ایم ایل کیو ولی محمد لہری۔ پی ایم ایل کیو غیر جانبدارانہ، سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کوئٹہ
3 میر مقبول لہری (دوسری مدت) 7 اکتوبر 2005 2009 پی ایم ایل کیو پی ایم ایل کیو بلاتفریق، پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سرکاری امیدوار کو شکست دی۔
ایڈمنسٹریٹر سسٹم کا نفاذ 2009-2015
4 ڈاکٹر کلیم اللہ کاکڑ 29 جنوری 2015 ۔ 27 جنوری 2020 پشتونخوا ملی عوامی پارٹی یونس بلوچ مسلم لیگ (ن) پہلے پارٹی کی بنیاد پر الیکشن، وطن دوست اتحاد
27 جنوری کو تحلیل گئی۔ 2019[2]

سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کوئٹہ

ترمیم

پرویز مشرف نے سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کوئٹہ بنائی جس نے 2001-2009 تک کام کیا۔ شہر کو دو قصبوں زرگون ٹاؤن اور چلتن ٹاؤن میں تقسیم کیا گیا تھا جن کے اپنے ناظم تھے ۔

ناظم الیکشن کی تاریخ

ترمیم

ناظم انتخابات 2013

ترمیم
کوئٹہ کے بلدیاتی انتخابات 2013 [3]
# پارٹی کیو ایم سی فیصد
1   پختونخوا ملی عوامی پارٹی 18 31%
2 پاکستان مسلم لیگ (ن) 5 8.6%
3 پاکستان تحریک انصاف 3 5.2%
4   بلوچستان نیشنل پارٹی 3 5.2%
5   ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی 3 5.2%
6 جمعیت علمائے اسلام (ف) 1 1.7%
7 جمعیت علمائے اسلام نظارتی 1 1.7%
8 آزاد 21 36.2%
- نتائج کا انتظار ہے۔ 5 8.6%
کل 55 100%

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Analysis: Local Government Acts 2013 and Province-Local Government Relations"۔ UNDP in Pakistan۔ 07 ستمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اگست 2016 
  2. Saleem Shahid (2019-01-29)۔ "Balochistan provincial govt takes charge of all local bodies"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2020 
  3. "Balochistan LB Polls: EC issues official results"۔ 13 ستمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اگست 2016