نثار قادری
نثار قادری (1940/1941 - 24 دسمبر 2023ء) ایک پاکستانی ریڈیو، اسٹیج اور ٹیلی ویژن اداکار تھے۔ نثار قادری کا شمار پی ٹی وی کے سینئر اور نامور اداکاروں میں کیا جاتا تھا۔ انھیں 2016ء میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا۔
نثار قادری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 1941ء |
تاریخ وفات | 24 دسمبر 2023ء (81–82 سال) |
عملی زندگی | |
پیشہ | اداکار |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
زندگی اور کیریئر
ترمیمقادری نے اپنے کیریئر کا آغاز 1966ء میں ریڈیو پاکستان راولپنڈی سے کیا۔ بعد ازاں انھوں نے متعدد ٹی وی ڈراموں، فلموں اور ریڈیو ڈراموں میں اداکاری کی۔ نثار قادری نے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز انیس سو چھیاسٹھ میں نشر ہونے والے ڈراما ’دیواریں‘ سے کیا۔ نثار قادری نے اسلام آباد اسٹیشن سے متعدد ڈراموں میں اداکاری کی۔ ٹی وی ڈرامے " ایک حقیقت ایک افسانہ " میں ان کا دلکش جملہ ماچس ہوگی آپ کے پاس؟ ناظرین میں کافی مقبول ہوا۔ نثار قادری نے 1983ء میں سمندر، 1985ء میں کاروان، 1993ء میں نجات، 1994ء میں انگار وادی، 2004ء میں پورے چاند کی رات اور فلم ہم ایک ہیں سمیت متعدد ڈراموں اور فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔ [1][2][3][4][5]
وفات
ترمیمقادری 2010ء کی دہائی کے وسط میں چہرے کے فالج کا شکار ہوئے اور اس دوران وہ اسکرین سے غائب رہے۔[6] ان کا انتقال 24 دسمبر 2023ء کو 82 سال کی عمر میں ہوا۔ان کا نماز جنازہ عیدگاہ گراؤنڈ چکلالہ ( راولپنڈی )میں ادا کی گئی۔[7]
پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے معروف اداکار نثار قادری کے انتقال پر افسوس اور رنج کا اظہار۔انھوں نے قادری کے اہل خانہ سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نثار قادری کا شمار پاکستان ٹیلی ویژن کے منجھے ہوئے اداکاروں میں ہوتا تھا،نثار قادری کی پاکستان ٹیلی ویژن ، فلم ، ریڈیو اور تھیٹر کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔[8]
فلموگرافی
ترمیمنثار قادری درج ذیل ٹی وی ڈراموں اور فلموں میں کام کیا۔[9]
ٹیلی ویژن
ترمیم- ایک حقیقت ایک افسانہ
- سمندر (1983ء)
- کاروان (1985ء)
- بہادر علی
- نجات (1993ء)
- انگار وادی (ڈراما) (1994ء)
- آدھی دھوپ
- پوری چاند کی رات (2004ء)
- آتش
- خواہیش (1993ء) مقبول ترین کردار (شوکیہ)
فلم
ترمیم- خاموش پانی (2003ء)
- ہم ایک ہیں (2004ء)
اعزازات
ترمیمنثار قادری کو دو ہزار سولہ میں صدارتی تمغا حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔
سال | ایوارڈ | قسم | نتیجہ | حوالہ |
---|---|---|---|---|
2016ء | پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ | فنون | فاتح | [10][11][12] |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Aamir Yasin (3 March 2016)۔ "In the past, dramas would have a lesson, says veteran actor Nisar Qadri"۔ Dawn
- ↑ "Tributes paid to renowned actor"۔ Dawn۔ 19 March 2016
- ↑ "PNCA pays tribute to Nisar Qadri"۔ Pakistan Today۔ 26 January 2012۔ 17 فروری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 دسمبر 2023
- ↑ "Centre stage: Rekindling the flame of yesteryears"۔ The Express Tribune۔ 14 August 2015
- ↑ Amin Kunjahi (10 August 2020)۔ "زندگی کے پُر فریب رنگ"۔ Daily Jang
- ↑ Aamir Yasin (3 March 2016)۔ "In the past, dramas would have a lesson, says veteran actor Nisar Qadri"۔ Dawn
- ↑ "Renowned actor Nisar Qadri passes away aged 82"۔ Samaa۔ 24 December 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2023
- ↑ "معروف اداکار نثار قادری 82 برس کی عمر میں انتقال کر گئے"۔ jang.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 دسمبر 2023
- ↑ "معروف اداکار نثار قادری 82برس کی عمر میں انتقال کر گئے" (بزبان انگریزی)۔ 2023-12-25۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 دسمبر 2023
- ↑ Aamir Yasin (3 March 2016)۔ "In the past, dramas would have a lesson, says veteran actor Nisar Qadri"۔ Dawn
- ↑ "Award for excellence: Over 150 people to be conferred civil awards"۔ The Express Tribune۔ 14 August 2015
- ↑ "فلم ضرار میں نثار قادری بھی شامل"۔ Daily Jang۔ 21 March 2017
- IMDb پر نثار قادری