نجم الدین عرف حضرت ھڈی

(نجم الدین آخوند زادہ سے رجوع مکرر)

نجم الدین عرف حضرت ھڈے رحمۃ اللہ علیہ کا اصل نام نجم الدین آخوند زادہ جبکہ حضرت ھڈے سے شہرت رکھتے ہیں۔

نجم الدین عرف حضرت ھڈی
معلومات شخصیت

وطن ترمیم

حضرت ھڈے موضع شیلگر ہجویر جو مضافات غزنی سے تعلق رکھتے تھے (ہجویر داتا گنج بخش رحمۃ اللہ علیہ کی وجہ سے شہرت رکھتا ہے)، اسے شیلگر بھی کہتے ہیں اس کے مشرقی سمت میں ایک محلہ ہے جسے ھڈی کہتے ہیں اسی وجہ سے انھیں حضرت ھڈے کہا جاتا ہے۔ یہ جلال آباد سے جنوب کی طرف 8 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ نسلاً افغان تھے اس علاقے میں احمد زئی اور سلمان خیل قبیلے آباد تھے حضرت ھڈے کا سلمان خیل سے تعلق تھا

تعلیم ترمیم

ابتدائی تعلیم شیلگر،سید لوگر اور غزنی سے حاصل کی اور پھر کابل بھی گئے کابل میں محلہ تندور سازاں مقیم رہے جو اس وقت اہل علم و عرفان کا مرکز تھا ان کے نام کے ساتھ آخوند زادہ کا لقب وابستہ ہے اس سے قیاس غالب ہے کہ ان کا خاندان صاحب علم و فضل تھا آپ نے تحصیل علم کے بعد جلال آباد کے قریب ھڈا نامی بستی میں اقامت رکھی جس کی وجہ سے ھڈا ملا سے مشہور ہوئے۔

بیعت و خلافت ترمیم

یہ صاحب باطن اور صاحب سیف بھی تھے انھوں نے علم باطنی کے لیے شیخ عبدالغفور عرف حضرت سوات کی صحبت اختیار کی جہاں ریاضتوں اور مجاہدوں کے بعد سلوک و تصوف کے عالی مقام پر فائز ہوئے اورخرقہ خلافت کی صورت میں اجازت حاصل ہوئی۔تبلیغ دین کے ساتھ ساتھ انگریزوں کے خلاف جہاد میں بھی شریک رہے۔

خلفاء ترمیم

آپ کے نامور خلفاء جنھوں نے افغانستان اور پاکستان کو ارشاد وتلقین کا مرکز بنایا ان میں سے شیخ حمیداللہ عرف شیخ الاسلام تگاب ، صوفی عالم گل شنواری میاں صاحب موضع سرکانڑی حاجی صاحب ترنگزئی مولانا پیر دوست محمد خان بارک زئی صوابی خاص مولانا صاحب موضع کلہنور اور بادشاہ صاحب سلامہور بہت مشہور ہیں [1]

وفات ترمیم

آخوند زادہ نجم الدین کی وفات 1319ھ بمطابق 1901ء میں ہوئی اور بمقام ھڈی جلال آباد، افغانستان میں مزار اقدس ہے جہاں عوام و خواص حاضر ہوکر فیض یاب ہوتے ہیں۔[2][3]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. تذکرہ صوفیائے سرحد اعجاز الحق قدوسی صفحہ 575،مرکزی اردو بورڈ لاہور
  2. تاریخ اولیاء،ابو الاسفارعلی محمد بلخی،صفحہ212،نورانی کتب خانہ قصہ خوانی بازار پشاور
  3. تواریخ حافظ رحمت خانی، پیر معظم شاہ صفحہ 620،پشتو اکیڈمی پشاور