نجیب الدولہ کا تعلق عمرخیل کے علاقے مندھن یوسفزئی سے تھا۔ اس نے اپنے گاؤں محلہ نظرخیل صوابی خاص،

نجيب الدولہ
 

معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش 1700ء کی دہائی  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1770ء (62–63 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری مغلیہ سلطنت   ویکی ڈیٹا پر (P945) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں مغل مراٹھا جنگیں   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سے ضلع صوابی ہجرت کی جو آج کل خیبر پختونخوا، پاکستان ہے۔ 1739 میں اپنے چچا کے ساتھ شمولیت اختیار کی اور عماد الملک نے نجیب الدولہ کو سہارن پور کا گورنر مقرر کیا۔ اٹھارویں صدی میں وہ روہیلی قبائلی سربراہ بھی تھے۔ جس نے 1740ء میں بھارت بجنور ضلع میں نجیب آباد شہر قائم کیا۔ اس نے نجیب آباد میں مغل وزیر کی حیثیت سے روہیلا دور کے بہت سی نادر اور نایاب تعمیرات کروائیں۔[1] نجیب الدولہ ایک روہیل یوسفزئی پشتون تھے جنھوں نے پہلے مغلوں کے دور میں اپنی خدمات سر انجام دیں لیکن بعد میں مغل حکومت کے زوال کا باعث بنے اور احمد شاہ ابدالی کا ساتھ دیا جس نے 1757ء میں دہلی پر حملہ کیا تھا۔ انھوں نے سپاہی کے طور پر اپنے کیرئیر کا آغاز ایک تارک وطن کی حیثیت سے 1743 میں ضلع صوابی خیبر پختونخوا کے گاؤں مانیر سے شروع کیا۔ وہ عمادالملک کے اولین ملازمین میں سے ایک تھے۔ 1757ء میں انھوں نے احمد شاہ ابدالی کے دہلی پر حملے میں اس کا ساتھ دیا۔ ابدالی نے ان کو مغل شہنشاہ کے میر بخشی کے طور پر تعینات کیا۔ اس کے بعد ان کے کیرئیر میں ان کو نجیب الدولہ، امیر الامراء، شجاع الدولہ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ 1757ء سے 1770ء تک وہ دھیراڈن سہارن پور کے گورنر رہے۔ 1757ء میں نجیب الدولہ جو مغل سلطنت کے ماتحت علاقے سہارن پور کا گورنر تھا، نے دھیراڈن شہر پر روہیلا فوج کے ساتھ حملہ کر دیا اور اگلی دہائی تک اس پورے علاقے پر حکومت کی۔ اس شہر کی حکمرانی کے دوران میں وہ اپنے بہترین انتظامی طریقہ کار اور زمینی وسائل کی ترقی کے لیے مشہور تھا۔ اس کے علاقے میں ترقی و خوش حالی کا باعث وسیع تر زراعت اور آبپاشی تھی۔ اس زمانے کے اگائے آموں کے بہت سے جھنڈ آج بھی باقی ہیں۔ اگرچہ 1770ء میں یہ علاقہ اس کی موت کے بعد راجپوتوں، گجروں، سکھوں اور گورکھوں کے ہاتھوں اجڑ گیا۔ احمد شاہ ابدالی نے 1759ء کے حملے میں نجیب الدولہ کو دہلی پہ قابض رہنے کے لیے میر بخشی کے عہدے پر چھوڑا تھا لیکن بعد میں خو د حکمران بن بیٹھا۔ کیونکہ اس وقت مغل حکمران محض نام کا حکمران رہ گیا تھا۔اس کے پاس کوئی اختیار باقی نہ رہا تھا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1.   ہیو چشولم، مدیر (1911ء)۔ "Najibabadدائرۃ المعارف بریطانیکا (11ویں ایڈیشن)۔ کیمبرج یونیورسٹی پریس  ۔